ٹیکنالوجی کمپنی ’میٹا‘ نے اوپن اے آئی کے ’چیٹ جی پی ٹی ۔4 سے زیادہ طاقت ور اور جدید چیٹ بوٹ تیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹیکنالوجی کمپنی ’میٹا‘ مصنوعی ذہانت ( اے آئی) ٹریننگ چپس حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ اس کے لیے ’میٹا‘ ڈیٹا سینٹرز کو توسیع دے رہی ہے تاکہ اوپن اے آئی کے جی پی ٹی -4 کے مقابلے میں ایک جدید چیٹ بوٹ تیار کیا جاسکے۔
کمپنی 2024 کے اوائل میں نئے لینگویج ماڈل کی تربیت شروع کر رہی ہے جس کے سی ای او مارک زکربرگ کا کہنا ہے کہ وہ کاروباری اداروں کو مصنوعی ذہانت کے ٹولز تک مفت رسائی دلانا چاہتے ہیں۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق میٹا اپنے انفراسٹرکچر کو وسعت دینے اور اضافی این ویڈیا ایچ 100 اے آئی ٹریننگ پروسیسرخریدنے میں مصروف ہے تاکہ نئے چیٹ بوٹ کو اس بار مائیکروسافٹ کے ایزور کلاؤڈ پلیٹ فارم پر تربیت دینے کی ضرورت نہ پڑے۔
کارپوریشن نے اس سال کے اوائل میں جدید اور نیا اے آئی ماڈل بنانے کے لیے ایک ٹیم تشکیل دے دی ہے تاکہ مصنوعی ذہانت کی صلاحیتوں کو بہتر کرنے میں تیزی لائی جاسکے اور اسے اس قابل بنایا جا سکے کہ وہ چہرے کے تاثرات کی نقل بھی کر سکے۔
اگرچہ اوپن اے آئی نے اپریل میں کہا تھا کہ اس کا جی پی ٹی -5 کو فوری تربیت دینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، لیکن یہ بتایا گیا ہے کہ ایپل اپنے اے آئی ماڈل ، جسے ’اجیکس‘ کہا جاتا ہے ، میں روزانہ لاکھوں کی سرمایہ کاری کر رہا ہے ، جس کے بارے میں کمپنی کا خیال ہے کہ یہ جی پی ٹی -4 سے بھی زیادہ طاقتور ہے۔
دریں اثنا گوگل اور مائیکروسافٹ دونوں اپنے ٹولز میں مصنوعی ذہانت کو شامل کر رہے ہیں، گوگل کا مقصد اپنے گوگل اسسٹنٹ میں جنریٹیو اے آئی استعمال کرنا ہے۔
ادھر ایمیزون جنریٹیو اے آئی اقدامات پر بھی کام کر رہا ہے ، جس کے نتیجے میں الیکسا سے چلنے والا چیٹ بوٹ ہوسکتا ہے۔