لیبیا میں ہولناک سمندری طوفان ’ڈینئل‘ کے باعث تقریباً 2,000 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بحیرہ روم میں سمندری طوفان ’ڈینئل‘ کے باعث کئی ڈیم ٹوٹ گئے ہیں اور متعدد ساحلی قصبوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ طوفان سے مشرقی شہر بن غازی، درنہ، سوس اورالمرج بھی متاثر ہوئے ہیں۔
خیال کیا جارہا ہے کہ درنہ میں دو اپ اسٹریم ڈیم پھٹنے کے بعد سیلابی پانی ہزاروں افراد کو پانی اپنے ساتھ سمندر میں بہا لے گیا ہے۔
لیبیا کی وزارت صحت کے حکام کے مطابق سیلاب سے ہلاک ہونے والوں کی تصدیق شدہ تعداد پیر کے آخر تک 61 تھی لیکن درنہ میں مرنے والوں کی تعداد کا تعین نہیں ہوسکا کیونکہ طوفان اور سیلاب کے باعث شہر تک رسائی ممکن نہیں رہی تھی۔
لیبیا کے وزیر اعظم اسامہ حماد نے کہا کہ مشرقی شہر درنہ میں 2000 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے جبکہ ہزاروں مزید لوگ لاپتہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ درنہ میں نظام زندگی درہم برہم ہو گیا ہے اور علاقے کو آفت زدہ قرار دیدیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
لیبیا کی مسلح افواج کے ترجمان احمد المسماری نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ درنہ میں ہلاکتوں کی تعداد 2000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5000 سے 6000 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔
درنہ شہرکے مقامی میڈیا نے کہا کہ بجلی اور مواصلات کے نظام کے بغیر شہر میں صورتحال مزید تباہ کن ہوگئی ہے۔
واضح رہے طوفان ’ڈینئل‘ لیبیا کے ساحلی شہروں سے اتوار کو ٹکرایا تھا جس کے بعد حکام نے وہاں انتہائی ہنگامی صورتحال کا اعلان کیا تھا۔ امدادی کارروائیوں میں لیبیا کی فوج کے 7 اہلکار بھی لاپتہ ہو گئے ہیں۔
مشرقی علاقوں میں حکام نے کرفیو نافذ کر دیا ہے اور حکومت نے اسکول اور دکانیں بند کرنے کا احکامات بھی جاری کیے ہیں۔