سابق وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد اور سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو بھی لیک ہو گئی۔
ٹیلی فون کال پر دونوں کے درمیان ہونے والی گفتگو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
آڈیو کال میں ڈاکٹر یاسمین راشد اور غلام محمود ڈوگر کسی عدالتی آرڈر کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔
سی پی اور لاہور غلام محمود ڈوگر کے کیس سے متعلق بات کر رہے تھے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد اور غلام محمود ڈوگر کی آڈیو لیکس کا ٹرانسکرپٹ
غلام محمود ڈوگر : جی میڈم السلام علیکم۔
یاسمین راشد : وعلیکم السلام۔
یاسمین راشد : السلام علیکم ڈوگر صاحب ! کیا حال ہیں؟ ول او۔
غلام محمود ڈوگر : جی اللہ کا شکر ہے بالکل ٹھیک ٹھاک۔
یاسمین راشد : کوئی چنگی گل دسو ناں۔۔۔۔ آرڈ ہو گئے نے؟۔
غلام محمود ڈوگر : جی ابھی تک نہیں ملے آرڈر۔
یاسمین راشد : ایناں دا ارادی کی اے میں ویسے پوچھ ری آں۔
غلام محمود ڈوگر : نہیں نہیں وہ تو سپریم کورٹ سے آرڈر ہونے ہیں، وہ تو انشاء اللہ جیسے ہی ہوں گے ہمیں مل جائیں گے، ہمارے بندے بیٹھے ہوئے ہیں وہاں پر۔
یاسمین راشد: اچھا۔
غلام محمود ڈوگر: وہ ڈاک ساتھ جاتی ہے ناں جج صاحبان کے وہ سائن کرتے ہیں اس پر۔
یاسمین راشد: اچھا اچھا اچھا۔
غلام محمود ڈوگر : کورٹ ٹائم میں تو نہیں کرتے نا۔۔۔وہ تو کورٹ ٹائم کے بعد ہی کرتے ہیں۔
یاسمین راشد : اچھا تو یہ خان صاحب کافی کنسرن تھے۔
غلام محمود ڈوگر : اچھا۔
یاسمین راشد : میں نے کہا۔۔۔میں نے کہا کہ میری خبر کے مطابق ابھی تک ان کو نہیں ملے۔
غلام محمود ڈوگر : جی ابھی تک نہیں ملے۔۔۔وہ آ جائیں گے رات کو ڈاک سائن ہو کر آ جاتی ہوتی ہے۔۔
یاسمین راشد : آج ہماری رات خاموشی سے گزر جائے گی میں ویسے پوچھ رہی ہوں ۔۔۔۔ ہا ہا ہا۔
غلام محمود ڈوگر : اللہ تعالی خیر کرے، اللہ تعالی خیر کرے۔
یاسمین راشد : میں نے کہا مشکل سوال آپ کو ڈال دیا آتے ساتھ ای۔۔۔ہاہاہا۔
غلام محمود ڈوگر : اللہ تعالی کرم کرے گا اپنا۔
یاسمین راشد : اللہ کرم کرے گا اپنا، ٹھیک ہے۔
غلام محمود ڈوگر : انشاء اللہ۔
CCPOڈوگرصاحب لاہور میں کیوں ضروری ہیں؟؟
پی ٹی آئی – ڈوگر گٹھ جوڑ 👇👇👇 pic.twitter.com/t65RmDL58X— waqar satti 🇵🇰 (@waqarsatti) February 18, 2023
واضح رہے کہ یہ آڈیو لیکس سپریم کورٹ کے غلام محمود ڈوگر کو سی سی پی اور لاہور کے عہدے پر بحال کرنے کے فیصلے کے ایک دن بعد منظر عام پر آئی ہے۔
اس سے قبل سابق اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی اور سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر علی نقوی کے درمیان بھی ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کی آڈو لیکس سامنے آئی تھی، جس میں وہ سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر علی نقوی سے بات کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پرویز الہی کی مبینہ آڈیوز : وزیر داخلہ کی ایف آئی اے کو فرانزک کی ہدایت