نواز شریف کی 21 اکتوبر کو وطن واپسی کا اعلان

منگل 12 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیراعظم پاکستان و قائد پاکستان مسلم لیگ ن نواز شریف کی وطن واپسی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

سابق وزیراعظم و صدر پاکستان مسلم لیگ ن شہباز شریف نے کہا ہے کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان پہنچیں گے۔

لندن میں ہونے والے پاکستان مسلم لیگ ن کے اعلیٰ سطح اجلاس میں نواز شریف کی وطن واپسی کا فیصلہ ہوا، جس کے بعد تاریخ کا اعلان بھی کر دیا گیا ہے۔

شہباز شریف نے کہا ہے کہ نواز شریف کی وطن واپسی پر ان کا فقیدالمثال استقبال کیا جائے گا۔

مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر شہباز شریف کا بیان شیئر کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو وطن پہنچ رہے ہیں۔

اس سے قبل متعدد بار مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما نواز شریف کی وطن واپسی کا اعلان کرتے رہے مگر حتمی تاریخ کا فیصلہ نہیں ہو رہا تھا اور بالآخر آج ہونے والے اہم اجلاس میں قائد ن لیگ کی وطن واپسی سمیت تاریخ کا بھی اعلان کر دیا گیا ہے۔

نواز شریف کی وطن واپسی کے موقع پر دو شیڈول زیر غور ہیں، اگر لیگی قائد اسلام آباد ایئرپورٹ پر اترے تو پھر ریلی کی صورت میں لاہور جائیں گے، دوسری صورت میں وہ لاہور میں ہی لینڈ کریں گے جہاں استقبالیہ کارکنوں سے خطاب کریں گے۔

اس سے قبل ستمبر میں بھی قائد پاکستان مسلم لیگ ن کی وطن واپسی کی خبریں گردش کرتی ہیں، مگر پارٹی کے کچھ سینیئر رہنماؤں کا خیال تھا کہ موجودہ چیف پاکستان کے ہوتے ہوئے نواز شریف کو وطن واپسی کی راہ نہیں لینی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں رسک زیرو ہونے تک نواز شریف کی واپسی کا نہیں سوچیں گے، خواجہ آصف

سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاتھا کہ رسک زیرو ہونے تک نوازشریف کی وطن واپسی کا خطرہ مول نہیں لے سکتے۔

واضح رہے کہ نواز شریف سنہ 2019 میں علاج کی غرض سے عدالت سے باقاعدہ اجازت لے کر برطانیہ گئے تھے۔ نواز شریف کو پانامہ پیپر ریفرنس میں عدالت سے سزا ہوئی ہے۔ ن لیگ کی قیادت کا موقف ہے کہ سابق وزیراعظم وطن واپس آ کر قانون کا سامنا کریں گے۔

میاں نواز شریف کے خلاف زیر التوا مقدمات

6 جولائی 2017 کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے میاں نواز شریف کو ایون فیلڈ کرپشن ریفرنس میں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ 24 دسمبر 2018 کو انہیں العزیزیہ اسٹیل ملز کرپشن ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

ستمبر 2018 میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے میاں نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کی ایون فیلڈ کرپشن ریفرنس میں سزائیں معطل کر دی تھیں، جبکہ 29 اکتوبر 2019 کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہی ان کو العزیزیہ کرپشن ریفرنس میں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ جس کے ایک ماہ بعد 19 نومبر 2019 کو وہ لاہور سے لندن کے لیے روانہ ہو گئے۔

24 جون 2021 کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب کرپشن ریفرنسز میں اپیلوں پر مسلسل غیر حاضری کی وجہ سے ان کا حق سماعت ختم کر دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp