نگراں وفاقی وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا ہے کہ نگراں حکومت نے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے ہیں، کئی چیلنجز کا سامنا ہے لیکن اس کے باوجود میکرو اکنامکس انڈیکیٹرز معاشی بحالی کو ظاہرکر رہے ہیں۔
جمعہ کو اسلام آباد میں نگراں وفاقی وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ عوام چیلنجز سے گھبرائیں نہیں ، نگراں حکومت مسائل ایک ایک کر کے حل کر رہی ہے۔
نگراں وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ حال ہی میں ہم نے مانیٹری پالیسی جاری کی ہے جس میں سیٹنرل بینک نے شرح سود کو مزید نہیں بڑھایا ہے اس سے بھی معیشت میں بہتری آئے گی، اس سے انڈسٹری کی قوت خرید بڑھ جائے گی اور اس کا فائدہ یہ ہو گا کہ صنعتوں کی بحالی اور ان کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے میں بھی مدد ملے گی۔
نگراں وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ معیشت کی بحالی کے حوالے سے حکومت کی ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سمیت دیگر ڈونرز سے بھی بات چیت چل رہی ہے، حکومت کی کوشش ہے کہ ان ڈنرز کی طرف سے ہمیں 2 بلین ڈالر تک کی مدد حاصل ہو جائے۔
شمشاد اختر نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ وہ معیشت میں بہتری کے لیے ایسے اقدامات کرے جن سے زیادہ سے زیادہ عوام کو فائدہ پہنچے۔ حکومت کی ان کوششوں سے اقتصادی مشکلات دورہو رہی ہیں، زرمبادلہ کے ذخائر اگرچہ زیادہ بہتر نہیں ہیں لیکن پھر بھی ان میں بہتری آ رہی ہے۔ اس کے علاوہ بھی کہیں شعبوں میں بہتری سامنے آئی ہے۔
نگراں وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم چیلنجز سے نہیں گھبرا رہے، بل کہ مسلسل ریفارمز لا رہے ہیں، اس حوالے سے حکومت نے ایکسچنج کمپنیوں سے متعلق پالیسی میں اصلاحات لائی ہیں اور اسمگلنک کی روک تھاک کے لیے بھرپور اقدامات کیے جس کے دوررس نتائج سامنے آئے ہیں اور ڈالر کی قیمت نیچے آ گئی ہے اور روپے کی قدر میں بہت حد تک استحکام آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت میں یہ بہتری بغیر کسی بینک کے مداخلت کے آئی ہے، ریمیٹینسسز کے لیے 80 بلین روپے مختص کیے تھے، جن میں سے آج ہم نے 20 بلین روپے بینکوں کو جاری کر دیے ہیں، یہ حکومت کا سب سے بڑا اقدام ہے جو آج اٹھایا گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت درآمدی اور برآمدی بینک کو بھی آپریشنل کر رہی ہے، جس سے معیشت میں مزید بہتری کے امکانات روشن ہوں گے۔ اس سے عوام کو احساس ہو گا کہ حکومت ان کا معیار زندگی بہتر کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
نگراں وزیر توانائی کا ملک میں بجلی چوری کے خلاف اقدامات مزید تیز کرنے کا اعلان
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وفاقی وزیر توانائی محمد علی نے کہا کہ بجلی چوری کےخلاف کارروائیاں جاری رہیں گے، اس سے قبل بجلی چوری کے خلاف کارروائیوں سے بہت حد تک بہتری آئی ہے۔ کئی سالوں سے بجلی چوری ہو رہی تھی جس کا نا قوم کو نا ہی حکومت کو کوئی فائدہ ہو رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ چند روز میں بجلی چوری کے خلاف اقدامات میں مزید تیز لا رہے ہیں۔ ہمارے ملک میں پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی ایک بنیادی وجہ یہ بھی ہے کہ ملک میں گیس اور تیل نکالنے کا سلسلہ پچھلے کئی سالوں سے انتہائی کم ہو گیا اور ہمارا زیادہ تر انحصار بیرون ممالک پر ہو گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2013 کے مقابلے میں آج ہم ساڑھے 3 ارب ڈالر کم تیل نکالتے ہیں،