شہزادہ ہیری نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا ہے کہ ’وہ اپنے والد اور بھائی کو واپس چاہتے ہیں اور وہ ایک خاندان چاہتے ہیں ایک ادارہ نہیں۔‘
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق شہزادہ ہیری کا برطانیہ کے آئی ٹی وی چینل کے ساتھ انٹرویو اتوار کو نشر ہو گا۔
میڈیا پر جاری ہونے والے ویڈیو کلپس میں پرنس ہیری کو یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ ’وہ ایسا محسوس کرتے ہیں جیسے کسی طرح ہمیں ولن کے طور پر رکھنا ہی بہتر ہے۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’انہوں نے مفاہمت کے لیے قطعی رضامندی ظاہر نہیں کی۔‘
ان کلپس میں یہ واضح نہیں کہ وہ کس کا ذکر کر رہے ہیں۔
شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ نے 2020 میں اعلان کیا تھا کہ وہ اعلیٰ شاہی حیثیت سے دستبردار ہو رہے ہیں اور اب مالی طور پر خود مختار ہونے کے لیے کام کریں گے۔
شاہی خاندان سے ایک سال قبل علیحدگی کے بعد اپنے پہلے ٹی وی انٹرویو میں میگھن مرکل کا کہنا تھا کہ ’انہیں شاہی خاندان کی جانب سے تحفظ نہیں ملا، شاہی خاندان کو یہاں تک اعتراض تھا کہ ہمارے بچے کی رنگت کالی ہو گی۔ بچے کی پیدائش کے بعد شاہی خاندان کی تصویر کھنچوانے کے بارے میں پوچھا تک نہیں گیا۔‘
شاہی خاندان پر نسل پرستی کا الزام لگاتے ہوئے میگھن نے کہا تھا کہ ’شاہی خاندان کے افراد نہیں چاہتے تھے کہ ان کا بیٹا یا بیٹی شہزادہ یا شہزادی بنے۔‘
گذشتہ مہینے نیٹ فلکس نے ’ہیری اینڈ میگھن‘ کے نام سے سیریز نشر کی تھی جس میں ہیری اس بات پر سخت تنقید کر رہے تھے کہ رائل پریس ٹیم نے کس طرح کام کیا اور اس کے بارے میں بتایا کہ ولیم اور باقی شاہی خاندان کے ساتھ ان کے تعلقات کیسے ٹوٹ گئے۔
38 سالہ شہزادہ ہیری کی سوانح عمری جس کا عنوان ’سپیئر‘ ہے 10 جنوری کو ریلیز ہو رہی ہے۔