دریائے سندھ کا بہاؤ عارضی ٹنل کی جانب موڑ دیاگیا، داسو ڈیم کی تعمیر حتمی مرحلے میں داخل

اتوار 19 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

توانائی کے بحران سے دوچار اہل پاکستان کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ دریائے سندھ پر زیر تعمیر داسو ڈیم پروجیکٹ میں ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا گیا ہے، اور وہ یہ کہ دریا کا رُخ اُس کی قدرتی گزر گاہ سے موڑ کر عارضی ٹنلز کی جانب موڑ دیا گیا ہے۔

ترجمان واپڈا کے مطابق اب دریائے سندھ اپنی قدرتی گزرگاہ کے بجائے پراجیکٹ سائٹ پر ڈائی ورشن ٹنل سے گزر رہا ہے۔

دریاکا رُخ موڑنے کے بعد عارضی ڈیم پر تعمیراتی سرگرمیاں شروع کر دی گئی ہیں۔عارضی ڈیم مکمل ہونے پر داسو پراجیکٹ کے مین ڈیم کی تعمیر شروع ہو جائے گی۔

ترجمان کا کہنا تھا پراجیکٹ کی زیر تعمیر دوسری ڈائی ورشن ٹنل بھی اپریل کے وسط تک مکمل ہو جائے گی۔ ہائی فلو سیزن کے دوران دریائے سندھ کا پانی دونوں ڈائی ورشن ٹنل سے گزر ے گا۔

یاد رہے کہ4 ہزار 320 میگاواٹ کا داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ دو مراحل میں مکمل کیا جا رہا ہے۔ منصوبے کے پہلے مرحلے سے بجلی کی پیداوار 2026ء میں شیڈول ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ دریا کا رُخ موڑنے کے موقع پر جنرل منیجر، کنٹریکٹر،کنسلٹنٹس، انجینئرز اور ورکز کی بڑی تعداد موجود تھی۔

دریائے سندھ کا رُخ موڑنے پر چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی (ریٹائرڈ) نے پراجیکٹ انتظامیہ کو مبارک باد دی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پی ٹی سی ایل گروپ اور مرکنٹائل نے پاکستان میں آئی فون 17 کی لانچ کا اعلان کردیا

ایشیا کپ میں شاندار کارکردگی: شاہین آفریدی نے بابر اعظم کو پیچھے چھوڑ دیا

بین الاقوامی ذرائع نے ٹرمپ اور شہباز کی ملاقات کو کیسے کور کیا؟

وزیر دفاع خواجہ آصف کا ٹوئٹ: 2025 کو پاکستان کی بڑی کامیابیوں کا سال قرار

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی