پاکستان مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز کا کہنا ہے کہ عمران خان اور مہنگائی کو اٹھا کر باہر پھینکیں گے۔ مسلم لیگ ن کے علاوہ کوئی اور معیشت ٹھیک نہیں کر سکتا۔
اتوار کو راولپنڈی میں تنظیمی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا کہ ہمارے لوگ کہتے ہیں ہمارا مقابلہ عمران خان سے نہیں مہنگائی سے ہے۔
’مہنگائی خان کا دوسرا نام عمران خان ہے، عمران خان اور مہنگائی کو اکھٹے اٹھا کر باہر پھینکیں گے۔‘
عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ نواز شریف خدمت میں مصروف رہا اور وہ گھڑیاں چوری کرنے میں مصروف رہا۔
’جو بارودی سرنگیں عمران خان آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی صورت میں بچھا کر گیا ہے۔ شہباز شریف ایک ایک کر کے وہ بارودی سرنگیں چُن رہا ہے۔‘
ورکز کنونشن میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور شاہد خاقان عباسی نے بھی شرکت کی۔ اسٹیج پر مریم نواز نے شاہد خاقان عباسی کو اپنی نشست پیش کرتے ہوئے ان سے ناراضی کے تاثر کو زائل کیا۔
سابقہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ 24 ہزار ارب قرض لے کر بھی راولپنڈی کو ایک بھی نیا ترقیاتی منصوبہ نہیں دیا گیا۔
’نواز شریف کو ہمیشہ نیچے جاتا ہوا پاکستان ملا۔ مشکلات کوئی اور پیدا کر کے جاتا ہے جب نواز شریف ان مشکلات کو ٹھیک کرتا ہے تو اسے دیس نکالا دے دیا جاتا ہے۔ میرا سوال یہی ہے اسے بار بار کیوں باہر جانا پڑتا ہے۔‘
مریم نواز کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی پنڈی سے محبت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ پنڈی کا ہر منصوبہ نواز شریف اور شہباز شریف کی محبت کی گواہی دیتا ہے، لیکن ایک ایساحکمران بھی رہا جو چار سال بنی گالہ میں چھپا رہا۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ملک بحرانوں میں گھرا ہے جب کہ معیشت صرف بنی گالا اور زمان پارک کی ٹھیک ہوئی۔ ملکی معیشت کو بحال ہوتے کچھ عرصہ لگے گا۔ مسلم لیگ ن کے علاوہ کوئی اور معیشت ٹھیک نہیں کر سکتا۔
عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے مریم نواز بولیں؛ جس دن رانا ثنااللہ نے تمہیں گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا تمہیں بچانے والا کوئی نہیں ہوگا۔ لوگوں کو چور چور کہنے والا پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا چور نکلا، یہ شخص بنی گالا سے بھاگ کر زمان پارک کے بنکر میں چھپا بیٹھا ہے۔
’جو عوام کو اب جیلیں بھرنے کا کہہ رہا ہے، چار سال جیبیں بھرتا رہا۔۔۔نئی اسٹبیلشمنٹ نے پچھلی جنرل فیض کی اسٹیبلشمنٹ سے سبق سیکھا اور اسے اٹھا کر باہر پھینک دیا۔اب اسٹیبلشمںٹ کے کندھے نہیں ہیں تو یہ عدلیہ کے کندھوں پر آنا چاہتا ہے۔‘
مریم نواز نے اپنے خطاب میں حالیہ آڈیو لیکس کا حوالہ دیتے ہوئے عدلیہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ بولیں؛ عمران خان کو آج بھی سہولتیں مل رہی ہیں، کیا ایسی سہولتیں نواز شریف کو ملی تھیں؟ نوازشریف کا مذاق اڑانے والا آج خود مذاق بنا ہوا ہے۔
’نوازشریف نے 200 پیشیاں بھگتیں، آڈیوز تمہاری لیک ہو رہی ہیں اور ججز کے خلاف مہم مسلم لیگ ن چلا رہی ہے؟‘