چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس میں 3 رکنی بینچ تشکیل دیتے ہوئے 28 ستمبر کو مقدمے کی سماعت مقرر کر دی ہے۔
جمعرات کو سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے جاری مقدمات کی فہرست میں تحریک لبیک پاکستان ( ٹی ایل پی ) کے فیض آباد کے دھرنے کے حوالے سے نظر ثانی کیس کی سماعت کی تاریخ بھی مقرر کر دی ہے۔
مزید پڑھیں
فہرست کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس سماعت کے لیے مقرر کر دیا ہے اور اس کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں3 رکنی بینچ بھی تشکیل دیا ہے۔ 3 رکنی بینچ میں خود چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے علاوہ جسٹس امین الدین خان، جسٹس اطہر من اللہ کو شامل کیا گیا ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے فیض آباد دھرنا کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو کیو) ایم کے خلاف آبزرویشن دی تھی۔
وزارت داخلہ، وزارت دفاع، پیمرا، آئی ایس آئی اور آئی بی سمیت متاثرہ فریقین نے 15 اپریل 2019 کو نظرثانی درخواستیں دائر کی تھیں۔
فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلہ کے بعد ہی جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے خلاف ریفرنس بھی دائر کیا گیا تھا۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور شیخ رشید کی جانب سے بھی نظرثانی کی درخواست دائر کی گئی تھی۔ سپریم کورٹ نے 2017 میں فیض آباد تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے دھرنے پر از خود نوٹس لیا تھا۔