قتل کے الزام میں گرفتار ملزم کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس سپریم کورٹ نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کی سرزنش کردی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے خیبر پختونخوا کے شہر مانسہرہ میں ہونیوالے قتل میں نامزد ملزم کی درخواستِ ضمانت پر سماعت کی۔
تفتیشی افسر کے روسٹرم پر آنے پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکار کو بلایا نہیں تو یہ چھلانگ لگا کر آگے کیوں آ گئے، کیا یہ کوئی مجسٹریٹ کی عدالت ہے؟ وہاں بھی ان کا یہی کنڈکٹ ہوتا ہے۔
چیف جسٹس نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ پروسیکیوٹر بننے کے اہل ہی نہیں ہیں، آپ کو تو ہم سمجھا رہے ہیں لیکن آپ پولیس اہلکار کیخلاف شکایت کرینگے۔
عدالت نے مانسہرہ میں قتل کے ملزم کی درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی ۔ملزم کی درخواست ضمانت کے حوالے سے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی بولے؛ مقدمہ میں ایک ہی گواہ ہے مناسب ہوگا ٹرائل جلد مکمل کروا لیں۔