چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے عدلیہ سے آڈیو لیکس کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فون ٹیپ کرنا آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔ سیاستدانوں کے فون ریکارڈ کرکے سیاسی بلیک میلنگ کی جارہی ہے۔
سابق صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کے ہمراہ ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کے فون ٹیپ کر کے انکی آڈیوز سیاسی بلیک میلنگ کیلئے استعمال کی جاتی ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ یاسمین راشد اور سابق سی سی پی او لاہور کی کال ریکارڈنگ اور ریلیز کی وجہ بتائی جائے۔ ’قانوناً کسی کی کال ریکارڈ نہیں کی جاسکتی۔ فون ریکارڈنگ صرف عدالتی احکامات پر ہی کی جاسکتی ہے۔‘
عمران خان کے مطابق عدالتی حکم پر بحال ہونیوالے سی سی پی او کو دوبارہ ہٹانے کے لیے یہ ریکارڈنگ لیک کی گئی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ وزیر داخلہ کے خاص آدمی کو اینٹی کرپشن محکمہ کا سربراہ بنایا گیا ہے جو ان کی جماعت کے سخت مخالف ہیں۔
میں چل نہیں سکتا پھر بھی مجھے عدالتوں میں بلایا جا رہا ہے: عمران خان
عمران خان کے مطابق بطور وزیراعظم ان کی پرنسپل سیکریٹری کے ساتھ بات چیت لیک کی گئی۔ ’ہمارے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، شہباز شریف اور مریم نواز کی آڈیو بھی لیک کی گئی، کسی کو بلیک میل کرنا ہو تو آڈیو لیک کر دی جاتی ہے۔‘
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ 1996 میں بےنظیر بھٹو حکومت کے خاتمہ کی ایک وجہ فون ٹیپنگ تھی۔ ان کے مطابق تحریک انصاف کے 3 رہنماؤں کو بلیک میل کیا گیا ہے۔
’فون ٹیپ کرنا آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔ بشریٰ بی بی کی بھی فون پر بات چیت ٹیپ کرکے لیک کی گئی ہیں۔‘
وزیر آباد میں اپنے اوپر ہونیوالے حملہ کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کو ڈرا دھمکا کر ہٹا دیا گیا ہے حالانکہ انہوں نے عدالت کو باور کرادیا تھا کہ اس حملہ میں 3 شوٹرز ملوث تھے۔ ’جے آئی ٹی کو سپوتاژ کرنے والے ہی ان کے قتل کی سازش میں ملوث ہیں۔‘
پارٹی رہنما، کارکن اور عوام رضاکارانہ گرفتاریاں دیں گے، عمران خان
عمران خان کے ہمراہ ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے آڈیو لیک کے خلاف کل عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ عمران خان پر حملے کی تحقیقات کے لیے قائم جے آئی ٹی کو کو فالو کررہی تھیں۔
’سابق سی سی پی او عمران خان پر حملے کی جے آئی ٹی کے کنوینر تھے انہوں نے ہی عمران خان پر حملے میں 3 لوگوں کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا تھا۔‘