نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے عوام کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ آنے والے دنوں میں بجلی کے بل زیادہ نہیں ہوں گے، کیونکہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی ہیں، غریب عوام کو ریلیف دینے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں۔
نگراں وزیر اعظم نے سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ توانائی کے شعبے میں بہت سارے چیلنجز کا سامنا ہے، ایسا ماڈل نہیں چل سکتا کہ مہنگی بجلی بنائیں اور عوام کو سستی بیچیں، اسمگلنگ کی روک تھام اور معیشت کی بہتری کے لیے بھی اقدامات کیے ہیں۔
’غریب طبقات کو ریلیف دینے کے لیے صاحب ثروت افراد کو کردار ادا کرنا چاہیے۔‘
انوار الحق کاکڑ نے کہاکہ پسے ہوئے طبقے کو مراعات فرہم کرنا ہوں گی تاکہ روز مرہ کی زندگی آسان ہو، اسی لیے معیشت کی بہتری کے لیے اصلاحات کی ہیں، آئی ایم ایف کے ایم ڈی نے بھی ہمارے اقدامات پراطمینان کا اظہار کیا ہے۔
نگراں وزیر اعظم نے کشمیر سے متعلق بات کرتے ہوئے کہاکہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں اٹھائیں گے اور اٹھاتے رہیں گے، سب جانتے ہیں بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھا رہا ہے اور کشمیری بہن بھائی بھارتی ظلم و جبر کا ڈٹ کر سامنا کر رہے ہیں۔
’کوئی بھی حکومت ہو کشمیر کے حوالے سے موقف ایک ہی ہونا چاہیے۔‘
انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیا اور موسمیاتی تبدیلی پر بات کروں گا، اسلاموفوبیا ایک اہم مسئلہ ہے اور اس پر بات کرنا بہت ضروری ہے۔ موسمیاتی تبدیلی سے ہم نے سیلاب کی صورت میں نقصان اٹھایا ہے، اس پر بات کرنا بھی بہت ضروری ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہاکہ کینیڈین سر زمین پر خالصتان کے رہنما کو قتل کرنا ایسا ہے کہ بھارت نے بطور ریاست انسانیت کا قتل کیا ہے۔ یہ مسئلہ ایک انسان کو قتل کرنے کا نہیں ہے بلکہ ہندوتوا ایجنڈے کے تحت قتل کرنا زیادہ بڑا مسئلہ ہے جس کو ہم ہر فورم پر اجاگر کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ ہندوستان کا یہ چہرا پاکستان بھی بھگت رہا ہے، بلوچستان میں بھارت براہ راست دہشت گردی میں ملوث پایا گیا ہے، اس کا ثبوت ان کا حاضر سروس آرمی افسر کلبھوشن یادیو پاکستان میں قید ہے۔ پہلے ہم بھارت کے اس چہرے کو دنیا کے سامنے لاتے تھے اب مغربی ملک خود متاثر ہو رہے ہیں، یقین ہے کہ وہ اس معاملے کو اجاگر کریں گے۔
نگراں وزیر اعظم کا کہنا تھاکہ پاکستان دہشتگردی سے نمٹ رہا ہے اور اکیلے نمٹ سکتا ہے، داعش اور تحریک طالبان پاکستان کو ہر محاذ پر ہمارے سیکیورٹی اداروں نے شکست سے دوچار کیا ہے، لیکن بہرحال افغانستان کے بارڈر کے قریب دہشتگردوں کی سرگرمیاں دیکھی گئی ہیں۔ اس حوالے سے افغانستان حکومت سے رابطے میں ہیں۔
انوار الحق کاکڑ نے کہاکہ امریکا کے ساتھ تعلقات میں بہت بہتری آرہی ہے، پاکستان ایک آزاد ملک ہے، پاکستان کے چائنہ کے ساتھ بھی تعلقات بہترین ہیں اور پاکستان حق رکھتا ہے کسی بھی ملک کے ساتھ اپنی طرز پر تعلقات بنا سکتا ہے۔
انتخابات سے متعلق سوال کے جواب میں نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ برووقت اور آئین کے مطابق انتخابات ہورہے ہیں، ہم پوری کوشش کریں گے کہ صاف اور شفاف انتخابات کرائیں۔