ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران انسداد ڈینگی اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) کی خلاف ورزی پر 61 ایف آئی آرز درج کیں اور 3 مقامات کو سیل کردیا۔
ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر وبائی امراض کی روک تھام اور کنٹرول (ڈی سی ای پی سی) ڈاکٹر سجاد محمود نے جمعہ کو کہا کہ محکمہ صحت نے متعلقہ محکموں کے تعاون سے ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 15 افراد کو وارننگ جاری کیں اور 42 ہزار 500 روپے جرمانہ عائد کیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت ضلع کے مختلف اسپتالوں میں 122 مریض داخل ہیں جن میں سے 86 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 768 کو علاج کے بعد فارغ کردیا گیا ہے۔
ڈاکٹر سجاد نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 20 کیسز سامنے آنے کے بعد ضلع میں مصدقہ کیسز کی مجموعی تعداد 854 تک پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نئے کیسز میں پوٹھوہار شہر کے شہری علاقے سے 9، چکلالہ چھاؤنی سے 6، میونسپل کارپوریشن سے 3اور پوٹھوہار دیہی علاقے سے ایک مریض آیا ہے۔
ڈینگی مہم تیز کی جائے، عوام اردگرد کا ماحول صاف ستھرا رکھیں، ڈی سی اسلام آباد
ادھر ڈپٹی کمشنر(ڈی سی ) اسلام آباد عرفان نواز میمن کی زیر صدارت انسداد ڈینگی مہم کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں متعلقہ حکام کو صفائی ستھرائی کے انتظامات کو بہتر بنانے اور مہلک وائرس ’ڈینگی‘ پر قابو پانے کیلئے عوام میں آگاہی مہم چلانے کی ہدایت کی ہے۔
ڈپٹی کمشنر(ڈی سی )نے کہا کہ ڈینگی خطرناک نہیں لیکن احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ضروری ہے۔ آئی سی ٹی کے ترجمان ڈاکٹر محمد عبداللہ تبسم نے کہا کہ ڈی سی اسلام آباد نے عوام پر زور دیا کہ وہ اپنے ارد گرد کے ماحول کو صاف ستھرا رکھیں اور ٹھہرے ہوئے پانی ختم کرنے کے انتظامات کریں اور کہیں بھی پانی جمع نہ ہونے دیا جائے۔
اجلاس میں ایڈیشنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اسلام آباد، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز، اسسٹنٹ کمشنرز اور مجسٹریٹس، محکمہ صحت، ایم سی آئی، سرویلنس ٹیموں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے نمائندوں نے شرکت کی۔
ڈپٹی کمشنر(ڈی سی ) عرفان نواز میمن نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ڈینگی کی روک تھام کے لئے شہر کے مختلف علاقوں میں صفائی ستھرائی کے انتظامات کو بہتر بنایا جائے اور عوام میں اس بیماری کے بارے میں آگاہی مہم چلائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں مہلک وائرس پر قابو پانے کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اس وائرس سے بچھاؤ کے لیے دیہی علاقے ترجیحات میں شامل کیے جائیں۔