چین میں ایشین گیمز کا شاندار افتتاح، 45 ممالک کے ایتھلیٹس دستوں کی شرکت

ہفتہ 23 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایشین گیمز کے  19 ویں ایڈیشن کا افتتاح چین کے شہر ہانگژو میں کر دیا گیا ہے، افتتاحی تقریب میں چین کے صدر شی جن پنگ نے خصوصی طور پر شرکت کی اور تمام مہمان ایتھلیٹس دستوں کو چین آمد پر بزاد خود خوش آمدید کہا۔

ایشین گیمز کے 19 ویں ایڈیشن کا آغاز 23 ستمبر کو چین کے شہر ہانگژو میں ہوا۔ یہ شاندار افتتاح ہانگژو اولمپک اسپورٹس سینٹر اسٹیڈیم میں ہوا، جسے اکثر بگ لوٹس کہا بھی جاتا ہے۔

ابتدائی طور پر 2018 میں فٹ بال کے میدان کے طور پر ڈیزائن کیا گیا یہ جدید ترین اسٹیڈیم 80،000 تماشائیوں کے بیٹھنے کی حیرت انگیز گنجائش رکھتا ہے۔

ایشین گیمز 2023 کے مختلف مقابلوں کا سلسلہ 8 اکتوبر تک جاری رہے گا، جس میں دُنیا بھر کے ایتھلیٹس اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے۔ان اولمپکس میں 40 کھیلوں کے 61 مقابلے ہوں گے۔

ایشین گیمز میں پاکستان کا 262 رکنی دستہ حصہ لے رہا ہے، جس میں پاکستانی ایتھلیٹس 24 مقابلوں میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے۔افتتاحی تقریب میں پاکستانی کھلاڑی اپنے قومی لباس میں قومی پرچم تلے میدان میں آئے تو ہجوم نے بھرپور تالیوں کے ساتھ استقبال کیا ۔ پاکستان کی طرف سے کھیلوں میں حصہ لینے والے دستے میں 53 خواتین اور 137 مرد کھلاڑی شامل ہیں۔ معروف پاکستانی شوٹر جی ایم بشیر نے پاکستان کے قومی دستے کی قیادت کی۔

تقریب میں شرکت کرنے والے کئی دیگر ممالک نے افتتاحی تقریب کے دوران اپنے منفرد ثقافتی ملبوسات کی نمائش کی، جس سے تقریب میں ایک جاندار اور رنگا رنگ ماحول  پیدا ہوا۔

ایشین گیمز کے 19 ویں ایڈیشن میں چین، پاکستان، بنگلہ دیش، بھارت، نیپال، تھائی لینڈ، سری لنکا، بھوٹان، مالدیپ، بحرین، افغانستان، کمپوڈیا، شمالی کوریا، ہانک کانک چائنا، برونائی دارالسلام، انڈونیشا، اسلامی جمہوریہ ایران، عراق، جاپان، اُردن، قازغستان، جنوبی کوریا، کویت، کرغستان، لاؤ پی ڈی آر، لبنان، ماکو چائنا، ملائشیا، منگولیا، میانمار، اُومان، فلسطین اور دیگر ممالک کے دستے شرکت کر رہے ہیں۔ کرونا وائرس کی وبا کے باعث ایشین گیمز گزشتہ سال ستمبر میں ملتوی کر دیے گئے تھے۔

ہفتہ کے روز چین کے صدر شی جن پنگ کے موجودگی میں ایشین گیمز کے 19 ویں ایڈیشن کی رنگا رنگ تقریب منعقد ہوئی، تقریب میں مختلف ممالک کے مندوبین نے شرکت کی اور اپنے اپنے ایتھلیٹس دستوں کی کھڑے ہو کر حوصلہ افزائی کی۔

ایشین گیمز 2023 کی افتتاحی تقریب کے دوران چین کے شاندار ثقافتی ٹیبو اور رقص پیش کیے گئے۔ ایشین گیمز میں پاکستان اور بھارت کے مقابلے ایک بار پھر زیر بحث ہیں۔ ایشین گیمز اس ایڈیشن میں بھارت کا 655 رکنی دستہ شرکت کر  رہا ہے جب کہ پاکستان 262 رکنی دستہ شرکت کر رہا ہے۔

چین کے مشرقی شہر ہانگژو کے 19ویں ایشین گیمز کی افتتاحی تقریب میں چینی صدر شی جن پنگ کا تعارف کرایا گیا تو ہزاروں تماشائیوں نے زبردست تالیوں کی گونج میں ان کا شاندار استقبال کیا۔

بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باخ اور شام کے صدر بشار الاسد سمیت 80,000 افراد کی گنجائش والے اسٹیڈیم میں اپنی نشست پر بیٹھتے ہوئے شی پنگ نے مسکراتے ہوئے لوگوں کی طرف ہاتھ لہرا کرخوش آمدید کہا

چینی پرچم کو وردی میں ملبوس فوجی اہلکاروں نے اٹھایا اور اس موقع پر ’میں تم سے محبت کرتا ہوں‘ اور چینی قومی ترانہ گایا گیا، پھر ایتھلیٹس شاندار موسیقی اور ترانوں کی گونج میں باہر چلے گئے۔

پہلی ٹیم افغانستان کی تھی جس کی خواتین ایتھلیٹس اپنے ملک کی طرف سے ان کے کھیل پر پابندی کی وجہ سے بیرون ملک مقیم تھیں اور وہاں سے وہ اپنے مرد کھلاڑی ساتھیوں کے ہمراہ اسٹیڈیم میں داخل ہوئیں۔

کوویڈ 19 وبائی امراض سے نمٹنے کے لیے چین کے اقدامات کی وجہ سے ایک سال سے تاخیر کا شکار ہونے والے یہ کھیل ایک دہائی سے زیادہ عرصے میں ملک کا یہ سب سے بڑا کھیلوں کا میلہ قرار دیا جا رہا ہے، جس میں 45 ممالک کے تقریباً 12،000 ایتھلیٹس 40 کھیلوں میں حصہ لیں گے۔

ہفتے کے روز شہر کے اولمپک اسٹیڈیم کے ارد گرد ایک بڑے “ٹریفک کنٹرول ایریا” میں سڑکیں بند کردی گئیں تھی، ایک میٹرو اسٹیشن کو بھی بند کردیا گیا اور کھیلوں کے دیگر مراکز بھی بند کر دیے گئے تھے ۔

منتظمین نے کھیلوں پر ہونے والے اخراجات کا فی الحال کوئی تخمینہ پیش نہیں کیا، تاہم ہانگژو حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے 2020 سے 2020 تک 5 سالوں میں ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر، اسٹیڈیم، رہائش اور دیگر سہولیات پر 200 ارب یوآن (30 ارب ڈالر) سے زیادہ خرچ کیے ہیں۔

منتظمین نے امید ظاہر کی کہ ہفتہ کو ہونے والی ہائی ٹیک افتتاحی تقریب کھیلوں کے لیے جوش و خروش بڑھانے میں مدد کرے گی۔

حکام کا کہنا ہے کہ ایونٹ کا سرکاری نعرہ ‘ہارٹ ٹو ہارٹ‘ ہے یہ کھیلیں ایشیا کے عوام اور ممالک کو متحد کرنے کے مقصد کی نمائندگی کرتی ہیں۔

چین کے صدر شی جن پنگ نے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باخ سمیت دیگر معززین سے کہا کہ ہمیں کھیلوں کے ذریعے امن کو فروغ دینا چاہیے، ہمسایوں اور باہمی فائدے کے لیے خیر سگالی کے اصول پر عمل کرنا چاہیے اور سرد جنگ کی ذہنیت اور کیمپوں کے درمیان تصادم کی مخالفت کرنی چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp