پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد عبید الزابی نے کہا ہے کہ دبئی میں کانفرنس آف پارٹیز( سی او پی ) ’کوپ‘ 28 کا اجلاس موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ممالک کی مدد کے لیے اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے لیے پاکستان کے پاس ایک بہترین پلیٹ فارم ہو گا۔
متحدہ عرب امارات موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق کانفرنس کی میزبانی کرنے والا دوسرا عرب ملک ہوگا، اس سے قبل ’سی او پی 27 ‘ کی میزبانی مصر نے اپنے تاریخی شہر شرم الشیخ میں کی تھی۔
خلیجی ملک متحدہ عرب امارات 30 نومبر سے 12 دسمبر تک کانفرنس آف پارٹیز(سی او پی)۔ 28 کی میزبانی کرے گا، اس عالمی کانفرنس میں تقریباً 70،000 افراد کی شرکت متوقع ہے، جن میں سربراہان مملکت، سرکاری عہدیدار، بین الاقوامی صنعت کار، نجی شعبے کے نمائندے، ماہرین تعلیم، ماہرین، نوجوان اور غیر ریاستی کھلاڑی شامل ہیں۔
پاکستان کا شمار دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں ہوتا ہے۔ جون 2022 میں مون سون کی غیر معمولی بارشوں اور گلیشیئرز کے پگھلنے کی وجہ سے آنے والے شدید سیلاب میں 1700 سے زیادہ افراد جاں بحق اور بڑی تعداد میں فصلیں تباہ ہو گئیں تھیں اور اہم انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا تھا۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے سیلاب سے تباہ ہونے والے انفراسٹرکچر اور دیگر معاشی نقصانات کا تخمینہ 30 ارب ڈالر سے زیادہ کا لگایا ہے۔
عرب نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں حماد عبید الزابی نے کہاکہ ’ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے 5 سرفہرست ممالک میں سے ایک ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ’پاکستانی وفد جو دبئی ایکسپو میں نومبر میں ہونے والی سی او پی 28 میں شرکت کرے گا، اس کے لیے یہ اجلاس ایک بہترین پلیٹ فارم ہو گا جہاں وہ اپنے نقصانات اور امداد کے حوالے سے کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کر سکیں گے۔
الزابی نے کہاکہ ’ ہم موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں ہمارے پاس بہت سارے منصوبے اور بہت ساری ذمہ داریاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی او پی 28 بین الاقوامی برادری کو دبئی میں جمع ہونے کا ایک بہترین موقع فراہم کرے گی تاکہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مزید مصروفیت اور مزید مذاکرات کیے جاسکیں۔
انہوں نے کہاکہ اس کانفرنس کا انعقاد متحدہ عرب امارات کی طرف سے ماحولیاتی تبدیلیوں اور ان سے درپیش چیلنجز کو بین الاقوامی برادری کے ساتھ کام جاری رکھنے کا عزم ہے۔
سی او پی 28 کے بارے میں بات کرتے ہوئے ، متحدہ عرب امارات کے سفیر نے کہا کہ اس میں پیرس معاہدے کا جائزہ بھی شامل ہوگا ، انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری کو زیادہ ذمہ داریاں سنبھالنے اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے مزید اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔