نگراں وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ شہریوں کو بینائی سے محروم کرنے والے انجیکشن کی خرید و فروخت روک دی گئی ہے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے کہا کہ ممنوعہ انجیکشن کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، تحقیقات مکمل ہونے تک اس انجیکشن کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ اس انجیکشن کی خرید و فروخت کرنے والے ڈیلرز کے خلاف ایف آئی آر درج ہو گئی ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپے مار رہی ہے، متعلقہ محکمے کے افسران کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
آشوب چشم کی بیماری کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں محسن نقوی نے کہا یہ بیماری پھیلی ہوئی ہے شہری خود بھی اس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
Held a crucial meeting with Health Department and Doctors to address Avastin (Bevacizumab)-related blindness cases. Here’s the action plan:
1. Immediate strict action against drug inspectors responsible for availability of non-sterile injections with a pending inquiry.
2. A… pic.twitter.com/MsjiOPtwlh
— Mohsin Naqvi (@MohsinnaqviC42) September 24, 2023
نگراں وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے ایکس پر بھی اپنے پیغام میں بتایا ہے کہ آنکھوں کی بینائی متاثر کرنے والے انجیکشن کی انکوائری رپورٹ آنے تک فروخت روکنے، اسٹاک مارکیٹ سے اٹھانے اور متاثرہ افراد کا مفت علاج کروانے کا حکم دیا ہے۔
جن شہروں میں مریضوں کی بینائی متاثر ہوئی ہے محسن نقوی نے وہاں کے ڈرگ انسپکٹرز کے خلاف غفلت برتنے پر کارروائی اور پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو متعلقہ کلینکس کی جانچ پڑتال کا حکم دے دیا۔
محسن نقوی نے اسپتالوں میں علاج کے لیے تربیت یافتہ ڈاکٹر کی موجودگی یقینی بنانے کا بھی حکم دیا۔
دوسری طرف لاہور میں آنکھوں کے انجیکشن سے بینائی جانے کا اسکینڈل سامنے آنے پر انجکشن بنانے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔
ایف آئی آر ڈپٹی ڈرگ کنٹرولر کی مدعیت میں تھانہ فیصل ٹاون میں درج کی گئی ہے، ایف آئی آر میں انجکشن بنانے والے ملزمان میں نوید عبداللہ، بلال رشید نامزد ہیں۔
ماڈل ٹاؤن میں واقع نجی اسپتال بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے۔ متن کے مطابق ملزم نوید عبداللہ نے لاہور اور قصور میں انجیکشن سپلائی کیا، ان انجکشن سے مریضوں کو اینڈوفیتھلمائیٹس بیماری ہوگئی ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق ڈرگ کنٹرولز کی ٹیم نے ماڈل ٹاؤن میں واقعہ نجی اسپتال پر چھاپہ مارا، تو ملزمان اسپتال میں موجود نہیں تھے، اسپتال میں موجود سامان کو قبضے میں لے لیا گیا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ آنکھوں کا انجیکشن غیر قانونی طور پر تیار کیا جا رہا تھا، غیر قانونی اور غیر رجسٹرڈ ادویات نجی اسپتال میں تیارکی جا رہی تھیں۔