الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئندہ عام انتخابات کی نوید سنا دی ہے جس کے بعد ملکی سیاست اور سیاسی جماعتوں میں جوڑ توڑ کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
ملک کی مرکزی سطح کی سیاسی جماعتوں نے حریف جماعتوں کے حلقوں میں انتخابی مہم کا آغاز کر دیا ہے اور اس دوران اہم ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ بات کی جائے اگر ملک میں آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی تو وہاں اس وقت سیاسی گہما گہمی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریکِ چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی تخت لاہور پر نظریں جمائی ہوئی ہیں اور ان کی سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
مزید پڑھیں
سابق صدر آصف علی زرداری کی حالیہ ملاقاتوں میں خاص بات یہ رہی کہ وہ لاہور سے بیٹھ کر بلوچستان کی سیاست پر بھی گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ چند روز قبل آصف علی زرداری سے لاہور میں قائم بلاول ہاؤس میں سابق رکن بلوچستان اسمبلی ڈاکٹر رقیہ ہاشمی اور ان کے صاحبزادے سید حسنین ہاشمی نے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں سید حسنین ہاشمی نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی جبکہ ملاقات میں صوبے کی سیاست پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق سید حسنین ہاشمی اپنے والد سینیٹر سید ہاشمی کے کہنے پر پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ سینیٹر سید ہاشمی بلوچستان عوامی پارٹی کے بانی رہنماؤں میں سے ایک ہیں اور اس وقت ایوان بالا میں بلوچستان عوامی پارٹی کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ رواں ہفتے کے دوران آصف علی زرداری کی بلوچستان کے اہم سیاسی اور قبائلی رہنماؤں سے ملاقاتیں متوقع ہیں جس میں پارٹی میں شمولیت سمیت دیگر امور زیر بحث ہوں گے۔
دوسری جانب چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان میں بھی پارلیمنٹری بورڈ تشکیل دے دیا ہے۔ اس بورڈ میں میر چنگیز خان جمالی، روزی خان کاکڑ، سربلند خان جوگیزئی، حاجی علی مدد جتک، میر باز خان کھیتران، میر محمد صادق عمرانی، صابر بلوچ اور غزالہ گولو شامل ہیں۔
پارلیمانی بورڈ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے حلقوں میں 2،2 امیدواروں کے نام دے گا جن میں سے کسی ایک کو انتخابات کے لیے پارٹی ٹکٹ جاری کیا جائے گا۔