ایواسٹین نامی انجیکشن کے استعمال سے پنجاب میں متعدد افراد بینائی سے محروم ہو چکے ہیں، اس انجیکشن کی وجہ سے پیپلزپارٹی کے رہنما چوہدری منظور کے بھائی کی آنکھیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری منظور نے بتایا کہ میرا بھائی شوگر کا مریض ہے جب وہ یہ انجیکشن لگوا کر گھر آیا تو رات کو مجھے کہنے لگا کہ میری آنکھوں میں شدید درد ہے، جیسے ہی صبح ہوئی میں اسے لے کر لاہور کے ایک نجی سسپتال میں چلا گیا، وہاں ڈاکٹر نے پوچھا کہ کس وجہ سے درد ہے تو میں نے بتایا کہ کل ایک انجیکشن ایواسٹین لگوایا تھا جس کے بعد یہ حالت ہوئی ہے، ڈاکٹر نے کہاکہ اس انجیکشن کی وجہ سے ان کی بینائی جاسکتی ہے۔
مزید پڑھیں
چوہدری منظور نے بتایا کہ جب ڈاکٹر نے یہ بات بتائی تو میں نے معاملہ سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دیا۔ اس کے بعد میو اسپتال کے ڈاکٹر اسد اسلم نے میرے ساتھ رابط کیا اور مجھے کہا کہ بھائی کو یہاں لے آئیں، میں اپنے بھائی کو میو اسپتال لے گیا وہاں فوراً آپریشن کا کہا گیا کہ ان کو آپریشن تھیڑ لے جاؤ، میرا بھائی درد سے کراہ رہا تھا، ڈاکٹروں کی ٹیم نے مریض کو اسٹریچر پر ڈالا اور آپریشن تھیٹر لے گئے۔
پی پی رہنما کہتے ہیں کہ وہاں پر موجود ڈاکٹر نے بتایا کہ جو انجیکشن آپ بتا رہے ہیں اس سے آپ کے بھائی کی بینائی چند گھنٹوں بعد ہی ختم ہو گئی تھی۔
چوہدری منظور نے کہاکہ اب میرے بھائی کا آپریشن ہو چکا ہے جس کے بعد ان کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی ہے۔ اللہ سے دعا کر رہے ہیں کہ رب تعالیٰ میرے بھائی کو نابینا ہونے سے بچا لے۔ ’سب سے دارخوست ہے کہ میرے بھائی کے لیے دعا کریں کہ وہ تندرست ہو جائے‘۔
چوہدری منظور نے کہاکہ آنکھیں اللہ کی عظیم نعمت ہے، اس نعمت کا اندازہ وہی لگا سکتا ہے جس کے پاس آنکھیں نہیں ہیں۔
میں نے ابھی ایف آئی آر نہیں کٹوائی
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری منظور نے بتایا کہ ابھی میں نے ایواسٹین انجیکشن بنانے والی کمپنی کے خلاف کوئی ایف آئی آر رجسرڈ نہیں کروائی، ابھی ہمیں اپنے بھائی کی آنکھیں واپس آنے کا انتظار ہے۔ وہ ٹھیک ہو جائے تو پھر کوئی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
پی پی رہنما نے کہاکہ اس وقت حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی 5 رکنی کمیٹی معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ رپورٹ آنے کے بعد اگر حکومت نے جعلی ادویات بنانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی تو ہم خود سے کوئی اقدام نہیں اٹھائیں گے۔
ایواسٹین انجیکشن پر 2 ہفتے کی پابندی عائد
دوسری جانب نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہاہے کہ محکمہ صحت کے حکام اور ماہرین امراض چشم کے ساتھ ایواسٹین کی وجہ اندھے پن کے معاملے پر اہم اجلاس ہوا۔
محسن نقوی کے مطابق اجلاس میں 4 امور پر فوری عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا۔ نان سٹرلائیزڈ انجیکشن کی دستیابی کے ذمہ دار ڈرگ انسپکٹرز کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی۔
امراض چشم کے علاج کے لیے ایواسٹین کے استعمال پر کوالٹی رپورٹ آنے تک 2 ہفتے تک پابندی عائد کردی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ انجیکشن کی وجہ سے اندھے پن کے شکار افراد کا فری علاج کیاجائے گا۔ معاملے کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو جلد اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔