محکمہ صحت نے ایوسٹین انجکشن کی فروخت اور استعمال پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس کی ڈسٹریبیوشن پر پاپندی عائد کر دی ہے۔
محکمہ صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایوسٹین انجکشن کی سیل، استعمال پر پابندی عارضی طور لگائی جا رہی ہے، عارضی پاپندی کا حکم نامہ تمام امپورٹرز کو ارسال کر دیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ رجسٹرڈ ایوسٹین انجکشن کی ڈسٹریبیوشن پر پابندی صحت عامہ کے تحفظ اور اس کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے لگائی گئی ہے جس کے تحت امپورٹر کو مارکیٹ سے ایوسٹین انجکشن کا سٹاک واپس اٹھانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق فارمیسی، کیمسٹ کے پاس پہلے سے موجود ایوسٹین کا سٹاک سیل کیا جائے گا، رجسٹرڈ ایوسٹین انجکشن کا سیمپل ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کو بھجوایا گیا ہے، ڈرگ لیبارٹری کی رپورٹ ملنے کے بعد ہی ایوسٹین انجکشن کے بارے میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
ایواسٹن کیا ہے؟
ایواسٹین انجکشن دیگر کیموتھراپی ادویات کے ساتھ مل کر کولون اور ریکٹل کینسر (کینسر جو بڑی آنت میں شروع ہوتا ہے)، غیر چھوٹے سیل پھیپھڑوں کا کینسر (این ایس سی ایل سی)، گلوبلاسٹوما (ایک خاص قسم کا کینسر برین ٹیومر)، گردے کے خلیوں کا کینسر (آر سی سی، ایک قسم کا کینسر جو گردے میں شروع ہوتا ہے)، سروائیکل کینسر (کینسر جو رحم کے کھلنے سے شروع ہوتا ہے) کا علاج کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ بیضہ دانی (مادہ تولیدی اعضا)، فالوپیئن ٹیوب یا پیریٹونیئل کے کینسر کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔
ایواسٹن کو ایٹزولیزوماب (ٹیسینٹریک) کے ساتھ ملا کر ہیپاٹوسیلولر کارسینوما (ایچ سی سی) کے علاج کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے جو جسم میں پھیل گیا ہو یا سرجری کے ذریعہ ہٹایا نہ جاسکتا ہو۔
ایواسٹین دواؤں کی اس کلاس سے تعلق رکھتا ہے جسے اینٹی اینجیوجینک ایجنٹ کہا جاتا ہے۔ اس میں پایا جانے والا بیویسیزوم خون کی شریانوں میں داخل ہو کر ٹیومر کو پھیلنے سے روکنے میں مدد کرتا ہے۔
ایواسٹین کے نقصانات
ایواسٹین کے سائیڈ ایفکٹ بھی ہیں، اس میں پایا جانے والا بیویسیزوم دماغ کو متاثر کرنے والے سنگین اعصابی عارضے کا سبب بن سکتا ہے۔ اس کی علامات میں سر درد، الجھن، بینائی کے مسائل، بہت کمزور یا تھکا ہوا محسوس کرنا، بیہوش ہونا، اور دورہ پڑنا یا جھٹکا لگنا شامل ہیں۔