کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے شروع ہونے میں اب بس ایک ہفتہ رہ گیا ہے اور اس حوالے سے جوش و خروش ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہا ہے۔ اس ورلڈ کپ سے پہلے ہی پاکستان کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم ورلڈ کپ میں بطور نمبر ون بیٹسمین داخل ہوں گے۔
ان کی اس پوزیشن کو بھارت کے نوجوان بیٹسمین شبمن گِل سے خطرات لاحق تھے کیونکہ انہیں یہ ریکارڈ توڑنے کے لیے آسٹریلیا کے خلاف کھیلے جانے والے تیسرے اور آخری میچ میں محض 14 رنز بنانے تھے مگر اس میچ میں انہیں آرام دینے کا فیصلہ کیا گیا جس کے بعد بابر اعظم 857 پوائنٹس کے ساتھ سب سے اوپر رہے جبکہ شمبن گل 847 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر۔
آج کی اس تحریر میں ہم ان ممکنہ ریکارڈ کی بات کریں گے جو پاکستانی کھلاڑی ورلڈ کپ 2023 میں بناسکتے ہیں یا پھر پاکستانی کھلاڑیوں کے ریکارڈ خطرے سے دوچار ہوسکتے ہیں۔
بابر اعظم کی ایک روزہ کرکٹ میں 20ویں سنچری
پاکستان کے کپتان بابر اعظم کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے ایشیا کپ کے پہلے میچ میں نیپال کے خلاف سینچری اسکور کرکے ایک روزہ انٹرنیشنل کرکٹ میں تیز ترین 19ویں سینچری اسکور کی تھی، اس سے پہلے یہ اعزاز جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ کے پاس تھا جنہوں نے یہ کارنامہ 104 میچوں میں انجام دیا تھا۔
اب بابر اعظم کے پاس اس ورلڈ کپ میں یہ شاندار موقع ہے کہ وہ ایک روزہ کرکٹ میں تیز ترین 20ویں سینچری بھی اسکور کرلیں۔
اس وقت بابر اعظم نے 105 اننگز کھیلی ہیں جبکہ تیز ترین 20 سینچریاں اسکور کرنے کا اعزاز جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ کے پاس ہی ہیں جنہوں نے یہ کارنامہ 108 اننگ میں انجام دیا تھا، اگر بابر اعظم نیدرلینڈ یا سری لنکا کے خلاف میچوں میں ایک اور سینچری اسکور کرلیتے ہیں تو وہ کرکٹ کی تاریخ میں تیز ترین 20 سینچری اسکور کرنے والے بیٹسمین بن جائیں گے۔
صرف یہی نہیں بلکہ 20ویں سینچری اسکور کرکے بابر اعظم پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ سینچری اسکور کرنے کھلاڑیوں کی فہرست میں سعید انور کے ساتھ پہلی پوزیشن پر آجائیں گے۔ سابق کپتان سعید انور نے بھی ایک روزہ کرکٹ میں 20 سینچریاں بنائیں اور بابر اعظم کے پاس یہ نادر موقع ہے کہ وہ اس ورلڈ کپ میں 2 سینچریاں اسکور کرکے سعید انور سے بھی آگے نکل جائیں۔
امام الحق تیز ترین 3 ہزار رنز بنانے والے پاکستانی بن سکتے ہیں
پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپنر امام الحق نے 65 ایک روزہ اننگز میں 2976 رنز بنائے ہیں اور انہیں 3 ہزار رنز مکمل کرنے کے لیے صرف 24 رنز درکار ہے، اگر وہ 6 اکتوبر کو نیدرلینڈ کے خلاف میچ میں یہ کام کرجاتے ہیں تو وہ نہ صرف تیز ترین 3 ہزار رنز مکمل کرنے والے پاکستانی بلے باز بن جائیں گے بلکہ عالمی سطح پر بھی تیز ترین 3 ہزار رنز بنانے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر آجائیں گے۔
اس فہرست میں سب سے اوپر جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ ہیں جنہوں نے 57 اننگز میں یہ کام کیا تھا اور دوسرے نمبر پر ویسٹ انڈیز کے شائے ہوپ ہیں جنہوں نے 67 اننگز میں یہ سنگ میل عبور کیا۔
شاہین شاہ آفریدی ایک روزہ کرکٹ میں 100 وکٹوں کے قریب
پاکستان کے اسٹار فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی اس ورلڈ کپ میں سب کی توجہ کا مرکز رہیں اور نسیم شاہ کی غیر موجودگی میں ان کی ذمہ داریوں میں اضافہ بھی ہوگا۔ اس ورلڈ کپ میں شاہین آفریدی کے پاس یہ اچھا موقع ہے کہ وہ ایک روزہ کرکٹ میں 100 وکٹیں حاصل کرلیں۔
اس وقت شاہین شاہ آفریدی نے 44 میچوں میں 86 وکٹیں حاصل کی ہیں اور اس بات کے امکان بہت زیادہ ہیں کہ وہ یہ سنگ میل اسی ورلڈ کپ میں عبور کرلیں گے۔
شاہین شاہ آفریدی کے پاس یہ موقع بھی ہے کہ وہ پاکستان کی جانب سے تیز ترین 100 وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز اپنے نام کرلیں کیونکہ اس سے قبل ثقلین مشتاق نے 53 میچوں میں 100 حاصل کی تھیں، لہٰذا اگر شاہین آفریدی اگلے 8 میچوں میں 14 وکٹیں لے لیں تو وہ پاکستان کی جانب سے تیز ترین 100 وکٹیں حاصل کرنے والے بولر بن جائیں گے۔
واضح رہے کہ 2019 کے ورلڈ کپ میں شاہین آفریدی نے 5 میچ کھیلے تھے اور 16 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
ورلڈ کپ میں عمران خان کا بطور کپتان سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا ریکارڈ خطرے میں
پاکستان کے سابق کپتان اور پاکستان کو ورلڈ کپ جیتوانے والے عمران خان نے بطور کپتان کرکٹ ورلڈ کپ میں 22 میچ کھیلے اور 24 وکٹیں حاصل کیں اور یہ اب تک کسی بھی کپتان کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا ریکارڈ ہے مگر ورلڈ کپ 2023 میں یہ ریکارڈ خطرے سے دوچار ہوسکتا ہے۔
معاملہ یہ ہے کہ بنگلہ دیش کے کپتان شکیب الحسن نے بطور کپتان ورلڈ میں 7 میچ کھیلے ہیں اور 12 وکٹیں لی ہیں اور ہم یہ بات جانتے ہیں کہ بھارت میں وکٹیں اسپنرز کے لیے سازگار ہوں گی اور کسی بھی ٹیم کو کم از کم 9 میچ ضرور کھیلنے ہیں، اس لیے یہ خدشات بڑھ گئے ہیں کہ شکیب الحسن عمران خان سے یہ ریکارڈ چھین سکتے ہیں۔
ویسے اگر ایک روزہ کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے کھلاڑیوں کا ذکر کریں تو اس فہرست میں آسٹریلیا کے گلین میکگراتھ 71 وکٹوں کے ساتھ سب سے اوپر ہیں اور انہوں نے 39 میچ کھیلے ہیں۔ ان کے بعد سری لنکا کے کھلاڑیوں کا نمبر آتا ہے۔ دوسری نمبر پر متھیا مرلی دھرن ہیں جنہوں نے 40 میچوں میں 68 وکٹیں حاصل کیں جبکہ لستھ مالنگا نے 29 میچوں میں 56 وکٹیں لیں۔ اگر چوتھے نمبر پر سب سے زیادہ وکٹیں لینے والی کھلاڑی کی بات کریں وہ پاکستان کے وسیم اکرم ہیں جنہوں نے 38 میچوں میں 55 وکٹیں حاصل کی ہیں۔