کیا نگراں حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کرنے والی ہے؟

جمعہ 29 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگراں حکومت نے ایسے مشکل معاشی حالات میں اقتدار سنبھالا تھا جب روپے کی قدر میں مسلسل کمی ہو رہی تھی اور اشیائے خورونوش کی قیمتیں بےقابو تھیں۔ ایسے میں ملکی معیشت کو استحکام دینے کے لیے نگراں حکومت نے آتے ہی عوام پر مزید دباؤ ڈالا اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے ریونیو حاصل کیا۔

 نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے صرف ڈیڑھ ماہ کے عرصے میں پیٹرول کی قیمت میں 58 روپے 43 پیسے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 55 روپے 83 پیسے کا اضافہ کیا، تاہم اب روپے کی قدر میں 6 فیصد بہتری سے ایسا معلوم ہو رہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 سے 20 روپے تک کی کمی متوقع ہے تاہم حکومت اس بات کا حتمی فیصلہ اوگرا کی سمری کے بعد کرے گی۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں آخری مرتبہ کمی شہباز شریف حکومت نے 15 جولائی کو کی تھی جب پٹرول 7 روپے سستا ہو کر 253 روپے فی لیٹر ہو گیا تھا جس کے بعد شہباز حکومت نے یکم اگست اور پھر نگراں حکومت نے 15 اگست، یکم ستمبر اور 15 ستمبر کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کیا۔

اب روپے کی قدر میں بہتری ہوئی ہے جس کے بعد ڈالر 307 روپے سے کم ہر کر 288 روپے ہو گیا ہے۔ دوسری جانب عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں بھی کمی ہوئی ہے، خام تیل 95 ڈالر سے کم ہو کر 93.26 ڈالر ہو گیا ہے، ڈالر کی قدر میں کمی اور عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی سے امکانات واضح ہو گئے ہیں کہ یکم اکتوبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہو گی۔

پیٹرولیم ڈویژن ذرائع کے مطابق اس وقت حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس وصول نہیں کر رہی جبکہ 50 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی وصول کی جا رہی ہے، اگر حکومت پیٹرولیم لیوی 50 روپے فی لیٹر برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتی ہے تو یکم اکتوبر سے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 9 سے 12 روپے فی لیٹر کمی ہوسکتی ہے جب کہ لیوی میں 5 روپے فی لیٹر اضافہ کیا تو ڈیزل کی قیمت میں 5 سے 8 روپے فی لیٹر کمی ہوگی۔ دوسری جانب اس وقت حکومت پیٹرول اور ڈیزل پر 22 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی وصول کر رہی ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ممکنہ کمی کے حوالے سے ماہر معاشیات کی رائے

وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے معیشت کے ماہر ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا کہ پاکستان میں روپے کی قدر میں مسلسل اضافہ جاری ہے، انٹر بینک میں ڈالر کا ریٹ 307 روپے سے کم ہو کر 288 روپے ہو گیا ہے، روپے کی قدر میں اضافے کے باعث امپورٹڈ مصنوعات کی قیمتوں میں 6 سے 7 فیصد تک کمی ہو چکی ہے اسی طرح پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی کمی کا امکان ہے۔

ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا کہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں بھی پیٹرول کی قیمت میں آج ایک فیصد سے زائد کمی ہوئی ہے، خام تیل کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ میں 95 ڈالر فی بیرل سے کم ہو کر 93.26 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے لہٰذا اب دیکھنا یہ ہو گا کہ پاکستان نے خام تیل کی خریداری کس ریٹ پر کی ہے، اوگرا کی جانب سے اس پر کام ہو رہا ہوگا اور اوگرا کی جانب سے ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سمری تیار کی جائے گی۔

ان کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہونے سے مہنگائی میں بھی کسی حد تک کمی واقع ہو گی۔

ماہر معاشیات کا مزید کہنا تھا کہ ملک بھر میں اشیا خورونوش اور دیگر ساز و سامان ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جاتا ہے جس کا کرایہ پیٹرول اور ڈیزل کے بڑھنے سے بڑھا دیا جاتا ہے اس لیے اگر پیٹرول کی قیمت میں کمی ہوئی تو کرایوں میں کمی ہو گی اور ایسی صورت میں عوام کو کسی حد تک ریلیف ملے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp