بصری دھوکہ ہمیں ذہنی طور پر چوکنا رہنے اور کسی جانب اپنی توجہ مرکوز رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ بعض اوقات کسی منظر، تصویر یا نقش کو سمجھنے کے لیے ہمیں اپنی تصوراتی صلاحیتوں کا استعمال کرنا پڑتا ہے اور اگر اس لمحے ہم اپنی توجہ اس منظر پر مرکوز رکھیں تو مشکل ترین بصری پہیلیاں بھی فوری اور با آسانی بوجھ سکتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق پیچیدہ سوالات اور پہلیلیوں کے جواب تلاش کرنے کی مشق آپ کو ذہنی طور پر مضبوط بناتی ہے، اس کے لیے بصری دھوکے کی حامل تصاویر بہترین ثابت ہوتی ہیں جن میں استعمال کیے گئے مخصوص رنگ، روشنی یا ترتیب آپ کے دیکھنے کا زاویہ بدل سکتے ہیں اور آپ کو اس تصویر میں کچھ ایسا نظر آرہا ہوتا ہے جو سرے سے اس تصویر میں موجود ہی نہیں ہوتا۔
اوپر دی گئی تصویر بصری دھوکے کی ایک بہترین مثال ہے۔ پرانے دور کی اس تصویر میں ایک جہاز راں دوربین آنکھوں سے لگائے اپنی بیوی کو تلاش کر رہا ہے حالانکہ اس کی بیوی کہیں دور نہیں بلکہ اس کے قریب اسی تصویر میں موجود ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا میں صرف ایک فیصد لوگ ایسے ہیں جو صرف 15 سیکنڈ میں اس جہاز راں کی بیوی کو اس تصویر میں تلاش کر سکتے ہیں۔ تو کیا آپ خود کو ان ایک فیصد لوگوں میں شمار کرتے ہیں جو اتنے کم وقت میں اس تصویر میں موجود خاتون کو تلاش کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں؟
آپ کوشش کیجئے، ہم آپ کو تھوڑا وقت اور دے دیں گے لیکن اگر آپ تصویر میں اس خاتون کو تلاش نہیں کر پائے تو اس میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ ایک مشکل پہیلی ہے، لہٰذا ہم آپ کی مدد کے لیے آپ کو ہلکا سا اشارہ دیں گے اور وہ یہ کہ اس تصویر میں آپ کو دراصل ایک چہرے کی تلاش ہے۔
تو کیا آپ ابھی بھی اس تصویر میں خاتون کو تلاش نہیں کر پائے؟ چلیے ہم آپ کی مشکل کو آسان کر دیتے ہیں۔ اب ذرا اس تصویر کو الٹا کر دیکھیے۔
اگر آپ کو اب بھی خاتون کا چہرہ تلاش کرنے میں مشکل پیش آ رہی ہے تو آپ کی آسانی کے لیے ہم اس بے چارے جہاز راں کی بیوی کے چہرے کو نمایاں کر دیتے ہیں۔ امید ہے آپ اس تصویر میں پائے گئے نظرکے فریب کو اچھی طرح سمجھ گئے ہوں گے۔