پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین اور بین الاقوامی بین المذاہب ہم آہنگی کونسل کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے مذہبی و سیاسی رہنماؤں کے ایک اجتماع میں بھارت کی جانب سے ریاستی دہشت گردی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اتوار کے روز الحمرا ہال میں منعقدہ سیرت رحمت العالمین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اشرفی نے کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل اور پاکستان میں ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارتی حکومت کے خلاف اجتماعی کارروائی کرے۔
چیئرمین پاکستان علما کونسل (پی یو سی )نے سرگودھا میں ہونے والے واقعات اور ملک کے کچھ حصوں میں فرقہ وارانہ کشیدگی کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ بھارت کی مداخلت بدامنی کو ہوا دے رہی ہے۔
انہوں نے کینیڈین وزیر اعظم کے حالیہ بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کے اقدامات عالمی امن اور استحکام کے لیے نقصان دہ ہیں۔
ان خدشات کو دور کرنے کے لیے طاہر اشرفی نے پاکستان بھر میں مشترکہ عوامی اجتماعات منعقد کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا۔ انہوں نے ترکی میں ہونے والے واقعے کی بھی مذمت کی اور واضح کیا کہ پاکستان کو کسی چرچ سے کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن قادیانی برادری کا پروپیگنڈا مسائل پیدا کر رہا ہے۔
طاہر اشرفی نے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ممالک کے خلاف عالمی قوانین کے مناسب نفاذ پر زور دیتے ہوئے فلسطین اور مسئلہ کشمیر میں مسلمانوں کے حقوق کو عالمی سطح پر تسلیم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
کانفرنس، جس میں 500 سے زیادہ علما اور مذہبی رہنماؤں نے شرکت کی، پاکستان میں مختلف مذہبی اور فرقوں کے مابین اتحاد کو فروغ دینے کے لیے ایک مشترکہ قرارداد کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔
کانفرنس کے مقررین میں بشپ اسد مارشل، فادر ایمنول کھوکھر، علامہ عبدالحق مجاہد، مولانا محمد رفیق جامی، مولانا محمد خان لغاری، مولانا اسد اللہ فاروق، علامہ زبیر عابد، علامہ طاہر الحسن، مولانا عبید اللہ گرمانی، مفتی عمر فاروق، مفتی فلکشیر، مفتی سید نسیم الاسلام، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا محمد اسلم صدیقی شامل تھے۔ مولانا محمد اسلم قادری، قاری عبدالحکیم اطہر، مولانا ابراہیم حنفی، مولانا عبدالماجد حقانی، مولانا عبدالغفار فاروقی، مولانا قاری مبشر رحیمی، قاری فیصل امین، قاری ساجد، مولانا ناصر حقانی، مولانا زبیر کھٹانہ، قاری کفایت اللہ، مولانا عبدالجبار، مفتی رحمت دین اور دیگر نے شرکت کی۔