گھریلو تشدد پاکستان میں ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔ آئے روز گھریلو تشدد کا کوئی نہ کوئی واقعہ سامنے آتا ہے۔ گھریلو تشدد کا شکار ہونے والوں میں اکثریت خواتین کی ہوتی ہے۔ اور ہر روز ہمارے اردگرد کوئی نہ کوئی عورت تشدد کا شکار بنتی ہے۔
ایسے ہی تشدد کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے جس میں سسر اپنی بہو کو کھانا دیر سے دینے پر تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے۔
ظلم کی انتہا شیخوپورہ
سسر اپنی بہو کو کھانا لیٹ دینے پر تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے جبکہ بہو کا شوہر بیرون ملک ہوتا ہے pic.twitter.com/FAI7u6n5oW— 🇵🇰 hAsNa 🇵🇰 (@HasnaDasti) October 2, 2023
ویڈیو سامنے آنے پر صارفین کی جانب سے طرح طرح کے سوالات اُٹھنا شروع ہو گئے، اور صارفین نے تشدد کرنے والے شخص کی گرفتاری اور سزا کا مطالبہ کیا۔
عمران میر نے کہا کہ خاموش مت رہیں، اپنی بیٹیوں، بہنوں کو ایسے درندوں سے بچائیں۔ ایسی درندگی ناقابل معافی جرم ہے اور تشدد کرنے والے افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ اس نے دباؤ ڈال کر خاتون سے معافی کا بیان بھی ریکارڈ کروالیا ہے لیکن خود ریاست کو مدعی بن کر اسے سزا دلوانا چاہیے۔ ابھی تک یہ گرفتار نہیں ہوا۔
خاموش مت رہیں ، اپنی بیٹیوں،بہنوں کو ایسے درندوں سے بچائیں۔ایسی درندگی ناقابل معافی جرم ہے۔ ایسے بے شرم بوڑھے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ اس نے دباؤ ڈال کر خاتون سے معافی کا بیان بھی ریکارڈ کروالیا ہے لیکن خود ریاست کو مدعی بن کر اسے سزا دلوانی چاہیے۔ ابھی تک یہ گرفتار نہیں ہوا https://t.co/VFxrf8jFut
— Imran Mir (@ImranMirMedia) October 2, 2023
ترجمان شیخوپورہ پولیس کی جانب سے بیان آیا کہ پولیس کی مدعیت میں اس ویڈیو میں دیکھے جانے والے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔ ملزم کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیمیں چھاپے مار رہی ہیں۔ متاثرہ خاتون کے ساتھ پولیس رابطہ میں ہے، انصاف کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں گے۔
شیخوپورہ پولیس کی مدعیت میں اس ویڈیو میں دیکھے جانے والے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔ ملزم کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیمیں چھاپے مار رہی ہیں۔ متاثرہ خاتون کے ساتھ پولیس رابطہ میں ہے انصاف کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں گے۔ ترجمان پولیس
— Sheikhupura Police (@SKPPolice15) October 2, 2023
صحرا نورد نامی صارف نے لکھا کہ خاتون پر گھر کا پریشر ہے کہ وہ سسر کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتی لیکن سرکار کو اس شخص کے خلاف قانونی کارروائی پھر بھی کرنا چاہیے، ورنہ ایسے لوگوں کو کسی کی بھی بیٹی بہن پر ہاتھ اٹھانے کی شہہ ملے گی۔
خاتون پر گھر کا پریشر ھے کہ وہ سسر کے خلاف قانونی کاروائی نہیں کرنا چاھتی لیکن سرکار کو اس شخص کے خلاف قانونی کاروائی پھر بھی کرنی چاھئے،وگرنہ ایسے فرعونوں کو کسی کی بھی بیٹی بہن پر ھاتھ اٹھانے کی شہہ ملے گی۔ https://t.co/sbgwDBj25x pic.twitter.com/XVeBql7IK8
— صحرانورد (@Aadiiroy2) October 2, 2023
علی عارف لکھتے ہیں کہ ریاست کو ایک قانون بنانا ہوگا کہ اگر ایسے مجرموں کو مظلوم معاف بھی کر دے تب بھی ریاست اُن کے خلاف کارروائی کرے۔
ریاست کو ایک قانون بنانا ہوگا کہ اگر ایسے مجرموں کو مظلوم معاف بھی کر دے تب بھی ریاست اُن کے خلاف کارروائی کرے !! https://t.co/Cm9oYxbLpj
— Ali Arif (@ialiarif) October 3, 2023
سوشل میڈیا ایکٹویسٹ ڈاکٹر فرحان ورک نے کہا کہ اس شخص کو جلد از جلد قانون کی گرفت میں آنا چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب پولیس کو اس ظالم انسان کے خلاف فوری ایکشن لینا چاہیے اس سے پہلے کہ ایک اور جنازہ اٹھے۔
اس شخص کو جلد از جلد قانون کی گرفت میں آنا چاہئے۔
پنجاب پولیس کو اس ظالم انسان کے خلاف فوری ایکشن لینا چاہئے اس سے پہلے کہ ایک اور جنازہ اٹھے۔
سب دوست یہ قوٹ ٹویٹ ریٹویٹ کریں اور پنجاب پولیس @OfficialDPRPP کو ٹیگ کریں https://t.co/moewIzFRpt
— Dr Farhan K Virk (@FarhanKVirk) October 2, 2023
واضح رہے کہ تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد خاتون کی جانب سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں کہا گیا کہ تشدد کرنے والا فرد میرا سسر تھا، میں نے بدتمیزی کی تھی جس کی وجہ سے انہوں نے مجھے مارا۔ یہ ہمارا گھریلو مسئلہ تھا لیکن اب ہماری صلح ہو گئی ہے اور میں ان کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتی۔