گزشتہ روز سوشل میڈیا پر چمن فالٹ لائن پر آئندہ 48 گھنٹے کے دوران زلزلے کی خبر نے ہر طرف ہلچل مچا دی۔ ایک جانب ڈچ سائنس دان کی پیشگوئی نے جہاں شہریوں کی نیندیں اڑا دیں، وہیں ضلعی انتظامیہ کی بھی دوڑیں لگ گئیں۔
ممکنہ زلزلے کی پیشگوئی پر گزشتہ رات کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقت نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے ) کے دفتر کا دورہ کیا، کمشنر کوئٹہ نے پی ڈی ایم اے کے کنٹرول روم سمیت دیگر شعبوں کا معائنہ کیا جبکہ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے جہانزیب خان، ڈائریکٹر فیصل نسیم پانیزئی اور ڈپٹی ڈائریکٹر فیصل طارق نے حمزہ شفقت کو کشمیر کوئٹہ ڈویژن کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے سے متعلق بریفنگ دی۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقت نے کہا کہ چمن فالٹ لائن پر زلزلہ صرف ایک پیشگوئی ہے جس کا کوئی سائنسی ثبوت موجود نہیں، تاہم ضلعی انتظامیہ ہر ممکنہ خطرے اور قدرتی آفت سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
دوسری جانب ڈی جی پی ڈی ایم اے بلوچستان جہانزیب خان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ زلزلے سے متعلق خبر صرف ایک پیشگوئی ہے اور نہ اس سے متعلق تاحال کوئی ایسا آلہ بنا ہے جو زلزلے کی پیشگوئی کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اور صوبائی حکومت ہائی الرٹ ہے اور ہر قسم کے چیلینج سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے سنیئر ماہر ارضیات ڈاکٹر دین محمد نے کہا کہ اگر چمن فالٹ لائن پر زلزلہ آئے تو صوبائی حکومت کے پاس وہ صلاحیت موجود نہیں کہ اس آفت سے نمٹ سکے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں جب صوبے کو طوفانی بارشوں اور سیلاب کا سامنا رہا تب بھی دیکھا گیا کہ حکومت ایسی آفت کا سامنا کرنے کے لیے تیار نہیں تھی تاہم شہریوں کو احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔