’گیٹ آؤٹ‘ لاہور بار کے سیکرٹری کی پولیس افسر سے بدتمیزی

بدھ 4 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

’گیٹ آؤٹ! آپ کی جرات کیسے ہوئی ہمارے احاطے میں آنے کی‘؟

سماجی رابطوں کی سائیٹ ایکس پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں لاہور بار کے سیکرٹری کو ایک پولیس افسر کے ساتھ بدتمیزی کرتے  ہوئے واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لاہور بار کے سیکرٹری پولیس آفیسر کو کہہ رہے ہیں کہ ادھر کیا ہے؟ کیا کوئی بم دھماکے ہو رہے ہیں؟ یہ دہشتگرد ہیں؟

 اس کے جواب میں پولیس افسر نہایت صبر و تحمل سے کوئی جواب دیتا ہے۔ وہ اس قدر آہستگی کے ساتھ جواب دیتا ہے کہ اس کی آواز کیمرے تک بھی نہیں آتی۔ اس کے جواب میں سیکرٹری بار ایک پھر پولیس افسر پر چیختے ہوئے کہتے ہیں کہ تمیز سے رہو اور یہاں سے نکل جاؤ۔ یہ ہمارا علاقہ ہے آپ کی جرات کیسے ہوئی کہ آپ یہاں اتنی پولیس لے کر آ گئے ہیں۔

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے تنقیدی تبصروں کا انبار لگ گیا۔ کسی کا کہنا تھا کہ پولیس آفیسر کو سلام ہے جو اتنی خاموشی سے سب برداشت کر رہے ہیں تو کوئی سیکرٹری لاہور بار کو تنقید کا نشانہ بناتے نظر آیا۔

سیکرٹری اطلاعات بلوچستان حمزہ شفقت کا کہنا تھا کہ ڈیوٹی پر موجود افسر کے ساتھ اس طرح کا برتاؤ نہیں ہونا چاہیے۔ پولیس نے فرض کی ادائیگی میں اپنے بہت سے بھائیوں کی قربانی دی ہے۔ اگر آپ تعریف نہیں کر سکتے تو کم از کم احترام کا مظاہرہ کریں۔ ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ ڈاکٹر رضا پی ایس پی کو میرا سلام

تحریک انصاف کی حامی ایک  صارف ڈاکٹر فاطمہ لکھتی ہیں کہ ایس پی لاہور ایک وکیل کو گرفتار کرنے عدالت گُھسا تو لاہور بار کے سیکرٹری عمر وقاص وڑائچ نے کھری کھری سنا دیں۔

https://Twitter.com/p4pakipower1/status/1709240213971644509?s=20

ایک صارف نے کہا کہ جب صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے تو اکثر ایسے ہی ہوتا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے خیال سے اگر ہر بندہ اپنے حصے کا کام پوری ایمانداری سے کرے تو کبھی ایسے حالات پیدا نہ ہوں۔

مہر شرافت علی نے لکھا  کہ عزت مآب ایس پی ڈاکٹر رضا صاحب ایک وکیل صاحب کو گرفتار کرنے عدالت ہی پُہنچ گئے اُس کے بعد ایس پی اور سیکرٹری لاہور بار عمر وقاص وڑائچ صاحب کی آپس میں ’پیار بھری‘ گُفتگو آپ بھی سُنیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp