صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کی تاریخ دینے کے بعد الیکشن کمیشن نے اٹارنی جنرل اور دیگر قانونی ماہرین سے راہنمائی مانگ لی ۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ آج الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی صدارت میں ہوا، جس میں ممبران الیکشن کمیشن بھی شریک ہوئے ۔
پریس ریلیز کے مطابق الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا کہ الیکشن کمیشن آئین اور قانون کے مطابق بغیر کسی دباؤ کے فیصلہ کرتا رہا ہے اور کرتا رہے گا۔ الیکشن کمیشن ہر وقت آئین اور قانون کے تحت 90 دن میں الیکشن کروانے کے لئے تیار رہتا ہے مگر آئین اور قانون میں کہیں بھی نہیں لکھا کہ الیکشن کی تاریخ کمیشن دے گا۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ مجاز اتھارٹی کی طرف سے تاریخ مقرر کرنے کے بعد کمیشن فوراً الیکشن شیڈول دے کر الیکشن کروانے کا پابند ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق صدر پاکستان کی طرف سے انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کے بعد آج کمیشن کی میٹنگ میں اس پر تفیصلاً غور کیا گیا اور اٹارنی جنرل آف پاکستان اور دیگر قانونی ماہرین سے مزید رہنمائی لینے کا فیصلہ کیا گیا ۔
الیکشن کمیشن کا مزید کہنا ہے کہ اس سلسلہ میں اٹارنی جنرل آف پاکستان کو کل مورخہ 22فرور ی 2023 کے لئے دعوت دی گئی ہے اور مشاورت کے لئے دوآئینی و قانونی ماہرین کا انتخاب کیا جا رہا ہے۔