جیل میں قید سکھ رہنما امرت پال سنگھ نے بھارتی حکام کی نیندیں اڑا دیں

جمعرات 5 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارتی ریاست آسام کی جیل میں قید سکھ رہنما امرت پال سنگھ نے اپنے ساتھیوں سمیت غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال کردی ہے، جس میں دیگر قیدیوں کی بڑی تعداد میں شمولیت سے جیل انتظامیہ کے ہاتھ پاؤں پھول گئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ’وارث پنجاب دے‘ کے سربراہ امرت پال سنگھ نے مودی سرکار کے خلاف بھوک ہڑتال کا آغاز کردیا ہے، جس میں جیل کے باقی ماندہ قیدی بھی شامل ہوگئے، بڑی تعداد میں قیدیوں کی بھوک ہرتال سے جیل انتظامیہ کے ہاتھ پاؤں پھول گئے ہیں۔

30 سالہ سکھ رہنما امرت پال سنگھ وکیل سے ملاقات نہ کروائے جانے پر بھوک ہرتال پر چلے گئے ہیں۔ امرت پال سنگھ کی بھوک ہرتال ختم کرنے کے لیے اعلی پولیس افسران مبینہ طور پر سکھ رہنما کی منت سماجت پر اتر آئے ہیں۔

ایک طرف جہاں امرت پال سنگھ اور ان کے نظر بند ساتھیوں نے جیل کے اندربھوک ہڑتال کے ذریعہ احتجاج شروع کردیا ہے، وہیں بنیاد پرست سکھ رہنما کی اہلیہ کرندیپ کور نے بھی اپنے شوہر سمیت دیگر نظربند سکھوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جیل کے باہر بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔

سکھ رہنما امرت پال سنگھ کو 23 مارچ 2023 میں بھارتی حکام  نے گرفتار کیا تھا۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق بھارتی آئین کے مطابق ہر قیدی اپنی مرضی کا وکیل رکھنے کا حق رکھتا ہے، مودی سرکار سکھوں کی آواز دبانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے آزما رہی ہے۔

امرت پال سنگھ کون ہیں؟

امرت پال سنگھ کی ابتدائی زندگی کا بیشتر حصہ پراسراریت میں ڈوبا ہوا ہے، تاہم بھارتی پنجاب کے ضلع امرتسر رہائشی امرت پال سنگھ 19 سال کی عمر میں دبئی چلے گئے اور وہاں اپنے خاندان کے ٹرانسپورٹ کے کاروبار میں ہاتھ بٹایا ، وہ گزشتہ سال ستمبر میں ہندوستان واپس لوٹے تھے۔

اسی مہینے انہیں ’وارث پنجاب دے‘ کا سربراہ مقرر کیا گیا، جسے فروری 2022 میں ایک سڑک حادثے میں ہلاک ہونے والے بھارتی اداکار اور سماجی کارکن دیپ سدھو نے قائم کیا تھا۔

یہ تنظیم وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی طرف سے کی گئی زرعی اصلاحات کے خلاف کسانوں کو متحرک کرنے کی ایک زبردست مہم کا حصہ تھی۔ بھارت واپسی کے بعد سے امرت پال سنگھ سکھوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مارچ کی قیادت کر رہے ہیں، جو بھارت کی آبادی کا 1.7 فیصد ہیں۔

ان کی تقاریر علیحدگی پسند سکھوں کی خالصتان تحریک کے حامیوں میں تیزی سے مقبول ہوئی تھیں، جس کے بعد بھارتی حکومت نے انہیں مختلگ مقدمات میں نامزد کرتے ہوئے پنجاب کے کچھ علاقوں میں ہزاروں نیم فوجی دستوں کی تعیناتی اور موبائل انٹرنیٹ سروسز کو معطل کرتے ہوئے ایک ماہ طویل تلاش شروع کی۔

پولیس نے رواں برس اپریل میں پنجاب کے موگا ضلع کے روڈ گاؤں کے گردوارہ سے امرت پال سنگھ کو ڈیڑھ سو سے زائد ساتھیوں سمیت قومی سلامتی ایکٹ کے تحت گرفتار کر لیا تھا، جو قومی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھے جانے والوں کو ایک سال تک بغیر کسی الزام کے حراست میں رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp