9 مئی کو ہنگامہ آرائی کے واقعات میں ملوث پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق صوبائی وزراء تیمور جھگڑا اور کامران بنگش کئی ماہ سے روپوش رہنے کے بعد سامنے آئے ہیں، دونوں رہنما آج انسداد دہشتگردی عدالت اور اینٹی کرپشن کورٹ میں پیش ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق 9 مئی واقعات کے بعد روپوش ہونے والے پی ٹی آئی کے رہنما تیمور سلیم جھگڑا اور کامران بنگش انسداد دہشتگردی عدالت اور اینٹی کرپشن کورٹ سے قبل آج پشاور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے، صوبائی وزراء کی درخواستوں پر سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل دانیال چمکنی اور درخواست گزاروں کی جانب سے علی گوہر درانی ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، صوبائی حکومت نے درخواست گزاروں کے خلاف مقدمات کی فہرست عدالت میں جمع کرائی۔
مزید پڑھیں
عدالت نے درخواست گزاروں سے کہا کہ ان کے خلاف جتنے بھی مقدمات ہیں ان کے لیے وہ متعلقہ عدالتوں سے 7 دن میں رجوع کرلیں، عدالت نے ملزمان کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے ان کی درخواستیں نمٹا دیں۔
پشاور ہائیکورٹ کے حکم کے بعد سابق صوبائی وزراء تیمور سلیم جھگڑا اور کامران بنگش 9 اور 10 مئی واقعات کے کیس میں پشاور کی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش ہوئے، جج جہانزیب شنواری نے کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے ضمانتیں منظور کرتے ہوئے تیمور جھگڑا اور کامران بنگش کو ایک، ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا اور کیس کی سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
بعد ازاں، سابق صوبائی وزراء غیرقانونی بھرتیوں اور کرپشن کے الزام میں اینٹی کرپشن عدالت میں پیش ہوئے، اینٹی کرپشن عدالت کی جج کی چھٹی کے باعث سیشن جج اشفاق تاج نے سماعت کی۔
عدالت نے تیمور جھگڑا اور کامران بنگش کی عبوری ضمانتیں منظور کرتے ہوئے 90، 90 ہزار کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا اور مقدمے کی سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کردی۔