میرے ساتھ دہشتگردوں والا سلوک کیا جارہا ہے، عمران خان نے جیل سے متعلق کیا باتیں بتائیں؟

پیر 9 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سائفر کیس میں بڑی پیش رفت۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 17 اکتوبر کی تاریخ مقرر کردی گئی ہے۔ ملزمان کو چالان نقول تقسیم کر دی گئی ہیں، آئندہ تاریخ پر فرد جرم عائد ہوگی۔

جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کی۔ ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی اور وکیل صفائی سلمان صفدر عدالت پیش ہوئے۔ ملزمان چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔

‏عمران خان نے جیل ٹرائل کے دوران جج کے سامنے احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ ‏میں آپ سے سہولیات کا مطالبہ نہیں کر رہا، مجھے جیل مینوئل کے مطابق ٹریٹ کیا جائے، میرے چلنے پھرنے پر پابندی ہے، کم ازکم مجھے ورزش کرنےاور چہل قدمی کی اجازت ہونی چاہیے۔

پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی نے عدالت کو بتایا کہ وکیل صفائی کو مکمل مقدمہ کی نقول نہیں دے سکتے، ضروری نقول فراہم کر دی گئی ہیں۔ جج ابو الحسنات ذوالقرنین، ایف آئی اے پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی اور ایف آئی اے کی ٹیم الگ الگ اڑیالہ جیل سے واپس روانہ ہو گئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی سے پی ٹی آئی وکلاء نے مختصر ملاقات بھی کی جس میں انہیں بتایا گیا کہ سائفر کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع ہوگیا ہے اورآئندہ تاریخ پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔ اس موقع پر عمران خان نے غصیلے انداز میں وکلاء سے کہا کہ ’میرے ساتھ دہشت گردوں والا سلوک کیا جا رہا ہے، مجھے ایک چھوٹے سے پنجرے میں بند کر دیا گیا ہے، چہل قدمی کی جگہ بھی نہیں دی گئی‘۔

نا انصافیوں کے باعث عمران خان کا بلڈ پریشر ہائی تھا، وکیل سلیمان صفدر

عمران خان کے وکیل سلیمان صفدر ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ دوران سماعت عمران خان کا بلڈ پریشر کافی زیادہ لگ رہا تھا، جس طرح ان کے ساتھ جیل میں سلوک کیا جا رہا ہے اس پر وہ غصے میں تھے۔ انہوں نے انسان سوز سلوک پر سخت احتجاج کیا۔ چیئرمین ہشاش بشاش تھے مگر نا انصافیوں کے باعث بلڈ پریشر ہائی تھا۔

سلیمان صفدر ایڈوکیٹ نے اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ وہ صرف جیل مینوئل کے مطابق سہولیات لینا چاہتے ہیں۔

سلمان صفدر نے کہا کہ سائفر کیس کی بند کمرہ سماعت نہیں ہو سکتی، کیس کی اوپن ٹرائل سماعت ضروری ہے سیکیورٹی معاملات کے بہانے بند کمرہ سماعت نہیں ہوسکتی، یہ فیئر ٹرائل نہیں عوام اور ہم اسے نہیں مانتے۔ آج کے یکطرفہ نقول تقسیم آرڈر کو چیلنج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے مقدمہ کی نقول وصول نہیں کیں اور نا ہی نقول پر دستخط کیے ہیں۔

سائفر کیس گزشتہ سماعت کا احوال: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی قصور وار قرار

30 ستمبر کو سائفر کیس میں ایف آئی اے نے چالان آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت میں جمع کرا دیا تھا۔ چالان کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کو قصور وار قرار دیا گیا تھا۔

ایف آئی اے نے چالان میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو ٹرائل کرکے سزا دینے کی استدعا کی تھی جبکہ اسد عمر ملزمان کی لسٹ میں شامل نہیں تھے۔ ذرائع کے مطابق سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان ایف آئی اے کے مضبوط گواہ بن گئے ہیں۔ اعظم خان کا 161 اور 164 کا بیان چالان کے ساتھ منسلک تھا۔

چالان میں کہا گیا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سائفر اپنے پاس رکھا اور اسٹیٹ سیکرٹ کا غلط استعمال کیا، شاہ محمود قریشی نے 27 مارچ کی تقریر میں چیئرمین پی ٹی آئی کی معاونت کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی 27 مارچ کی تقریر کا ٹرانسکرپٹ اور سی ڈی بھی چالان کے ساتھ منسلک ہے۔ سائفر کیس کے چالان میں عمران خان کے خلاف 28 گواہان کی فہرست بھی شامل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp