حماس اور اسرائیل کی لڑائی کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کہاں پہنچ گئیں؟

پیر 9 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مشرق وسطیٰ میں اسرائیل اور فلسطین کی مسلح تنظیم حماس کے درمیان کشیدگی کے باعث تیل کی قیمت میں اضافہ ہو گیا ہے، خطے میں تیل کی پیداوار میں خلل کا بھی خدشہ ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری لڑائی کے نتیجے میں بین الاقوامی بینچ مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں 2.25 ڈالر فی بیرل اضافہ ہو گیا ہے، فی بیرل تیل 86.83 ڈالر ہو گیا ہے، اس قیمت میں مزید اضافے کا بھی امکان ہے۔

یوں تو اسرائیل اور فلسطین تیل پیدا کرنے والے ملک نہیں ہیں لیکن مشرق وسطیٰ سے عالمی تیل کا ایک تہائی حصہ گزرتا ہے، اگر حماس کی حمایت میں ایران آگے آتا ہے تو اس کا براہ راست اثر تیل کی پیداوار پر پڑے گا۔

 برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے ترجمان نے کہا ہے  کہ تنظیم کو ایران کی جانب سے براہ راست حمایت حاصل ہے۔ ایران دنیا کے سب سے بڑے تیل پیدا کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں ایران نے حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملے میں مدد کرنے کی تردید کی لیکن ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے حماس کے حملے کی حمایت کا اظہار کیا۔

توانائی کے عالمی تجزیہ کار ساؤل کاوونک کے مطابق عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، ایک وسیع تر آتش فشاں کے امکان کی وجہ سے جو قریبی بڑے تیل پیدا کرنے والے ممالک  میں پھیل سکتا ہے۔‘

پیر کی صبح امریکی بینچ مارک میں تیل کی قیمت میں 2.50 ڈالراضافہ ہوا اور فی بیرل تیل 85.30 ڈالر پر پہنچ گیا۔

’اگر حماس، اسرائیل تنازعہ نے ایران کو لپیٹ میں لیا جس پر حماس کے حملوں کی حمایت کا الزام لگایا گیا ہے تو عالمی سطح پر تیل کی 3 فیصد تک سپلائی خطرے میں ہے۔‘

کیپٹل اکنامکس کی چیف کموڈٹیز اکانومسٹ کیرولین بین کیپٹل اکنامکس کو خدشہ ہے کہ سال کے آخری 3مہینوں میں تیل کی طلب سپلائی سے زیادہ ہو جائے گی جس سے تیل کی قیمتیں بڑھ جائیں گی۔‘

’ اگر تیل کی تجارت کی اہم گزرگارہ آبنائے ہرمز متاثر ہوتی ہے تو تیل کی عالمی سپلائی کا تقریباً پانچواں حصہ متاثر ہو گا اور تیل کی قیمت بری طرح متاثر ہو گی۔

امریکا کے ایچ ایس بی سی بینک سے وابستہ اہلکار جیمز چیو نے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں غیر یقینی صورتحال یو ایس ٹریژری بانڈز اور ڈالر میں بھی سرمایہ کاری کر سکتی ہے، جسے سرمایہ کار روایتی طور پر بحران کے وقت خریدتے ہیں۔

اسرائیل کے مرکزی بینک نے کہا ہے کہ وہ اپنی کرنسی شیکل کو سہارا دینے کے لیے 30 بلین ڈالر تک کی غیر ملکی کرنسی فروخت کرے گا۔

یاد رہے کہ فروری 2022 میں یوکرین پر روس کے حملے کے بعد بھی تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا تھا، جو گزشتہ سال جون میں 120 ڈالر فی بیرل سے زیادہ تک پہنچ گیا تھا۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ تیل پیدا کرنے والے بڑے ملک نے کہا ہے کہ وہ جولائی میں تیل کی یومیہ پیداوار میں 10 لاکھ بیرل کمی کرے گا۔

تیل پیدا کرنے والے ممالک کے ایک گروپ اوپیک نے بھی قیمتوں میں اضافے کی کوشش میں تیل کی پیداوار میں مسلسل کمی کر رہا ہے، اوپیک کا دنیا کے خام تیل کا تقریباً 40 فیصد حصہ ہے اور اس کے فیصلے تیل کی قیمتوں پر بڑا اثر ڈال سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp