پاکستان میں غیرقانونی طور پر رہائش پذیر غیر ملکیوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔
اے پی پی کے مطابق وفاقی حکومت کے فیصلے کے مطابق پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو 31 اکتوبر کی ڈید لائن دے دی گئی ہے۔
وفاق کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے اب تک تقریباً 48 خاندان واپس وطن منتقل ہو چکے ہیں۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق آنے والے دنوں میں بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
وطن واپسی کے موقع پر افغان مہاجرین نے پاکستان میں گزارے وقت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا یہاں پر گزرا وقت بہت اچھا تھا اور واپس جانا قسمت کا کھیل ہے۔
واپس جاتے مہاجرین نے مزید کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ افغانستان میں امن برقرار رہے اور دونوں ممالک میں ہم آہنگی پیدا ہو اور اپنے ملک واپسی پر ہم مطمئن ہیں اور اپنی مرضی سے واپس جا رہے ہیں۔
مہاجرین کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت نے کھلے دل سے ہمیں تسلیم کیا، ہم اس ملک میں 16 سال آباد رہے اور اب ہم اپنے وطن واپسی پر بہت خوش ہیں اور ویسے بھی آج نہیں تو کل واپس جانا ہی تھا۔ افغان مہاجرین کا کہنا تھا کہ حکومت کا فیصلہ خوش آئند ہے اور اسی میں ہمارے لیے بہتری ہوگی۔
واپسی کے سفر پر گامزن افغانوں نے دونوں ممالک کی حکومتوں سے گزارش کی کہ انہیں بارڈر پار کرنے کی سہولیات فراہم کی جائیں۔