ون ڈے میں نمبر 4 پر کھیلنے والے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان قومی ٹیم کے لیے بہترین توازن برقرار رکھے ہوئے ہیں، کیونکہ نمبر 4 پر کھیلنے کے لیے بعض اوقات جارحانہ کھیل پیش کرنا پڑتا ہے اور بعض اوقات ٹیم کے لیے توازن برقرار رکھنا ہوتا ہے۔
پاکستان ٹیم کو ون ڈے کرکٹ میں کافی عرصے سے ٹاپ تھری پر کھیلنے کے لیے کسی ایسے کھلاڑی کی ضرورت تھی جو ٹیم کا توازن برقرار رکھ سکے اور سب سے بڑھ کر کسی ایسے کھلاڑی کا ہونا ضروری تھا جس پر ٹیم اور قوم دونوں ہی اعتماد کرسکیں۔
دنیائے کرکٹ کی جانب سے محمد رضوان کی کارکردگی کو خوب سراہا جا رہا ہے، ٹی 20 کے بعد اب ون ڈے انٹرنیشنل میں بھی محمد رضوان بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ رضوان کی کارکردگی کو جانچتے ہوئے سینئر کھلاڑیوں نے محمد رضوان کو نمبر 4 پر کھیلنے والے کھلاڑیوں میں سب سے بہترین بیٹر قرار دیا ہے۔
محمد رضوان پچھلے 4 سالوں سے ون ڈے کرکٹ کھیل رہے ہیں اور زیادہ منظر عام پر رہنا پسند نہیں کرتے ہیں، لیکن جب وہ میدان میں آتے ہیں تو وہ چھپے نہیں رہ سکتے وکٹ کے پیچھے ہر گیند پر تبصرہ کرتے ہیں اور چپ رہنا تو پسند ہی نہیں کرتے ہیں۔
بابر اعظم کے بعد دوسرے کھلاڑی محمد رضوان ہیں جنہوں نے ون ڈے کرکٹ میں زیادہ گیندوں کا سامنا کیا ہے۔ کرکٹ کے میدان میں کبھی نماز پڑھتے دکھائی دیتے ہیں تو کبھی دعا کرتے۔ اس کے علاوہ وہ گراؤنڈ میں متعدد بار زخمی ہوتے ہوئے اور ٹانگوں میں بل پڑتے ہوئے بھی دکھائی دیے ہیں۔
ٹی 20 ورلڈ کپ کے دوران محمد رضوان کو تو ڈاکٹرز نے اسپتال میں داخل کر دیا تھا آئی سی یو میں رہنے کے بعد بھی وہ سیمی فائنل کھیلنے کے لیے میدان میں اتر آئے تھے اور 67 رنز کی اننگز کھیل کر شائقین کے دلوں میں اتر گئے تھے۔
محمد رضوان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ پریکٹس سیشن کے دوران سب سے زیادہ دیر فیلڈ میں رہنے والے کھلاڑی بھی ہیں جو اپنا زیادہ سے زیادہ وقت گراؤنڈ میں گزارتے ہیں اور پریکٹس کرتے رہتے ہیں۔
اپنے چار سالہ ون ڈے کیریئر کے دوران محمد رضوان ہر دن اپنی کارکردگی سے دیگر کھلاڑیوں اور شائقین کو متاثر کررہے ہیں۔ ورلڈ کپ 2023 کے دوران بھی محمد رضوان پاکستان کے واحد کھلاڑی ہیں جو 90 سے زائد کے اسٹرائیک ریٹ پر 50 کی اوسط رکھنے والے واحد بیٹر ہیں۔
اپنے ون ڈے کیریئر کی شروعات میں محمد رضوان کچھ خاص کارکردگی نہیں دکھا سکے لیکن جیسے جیسے وہ کھیلتے جا رہے ہیں اس دوران اپنی کارکردگی سے سب کو متاثر کررہے ہیں۔ نمبر 4 پر ان کی 31 اننگز میں سے 13 کی شروعات 50 سے کم کے ساتھ ہوئی ہے۔ اب ان کی اوسط 52.91 رنز ہے۔
محمد رضوان نمبر 4 پر کھیلنے والے واحد کھلاڑی ہیں جن کی کارکردگی کسی بھی پاکستانی بلے باز سے بہترین ہے، 50 کی اوسط اور تقریباً 91 کا اسٹرائیک ریٹ، ابھی تک کسی بھی کھلاڑی سے بہتر ہے۔ نمبر 4 پر، ان کی 9 سنچریاں مارچ 2019 کے بعد سے دنیا کے کسی بھی بلے باز سے زیادہ ہیں۔
محمد رضوان ٹی 20 میں کپتان بابر اعظم کے ساتھ اوپننگ کرتے ہیں، جبکہ ون ڈے میں نمبر 4 پر کھیلتے ہیں، دونوں فارمیٹ میں ان کی کارکردگی کو دیکھا جائے تو پوزیشن کے لحاظ سے وہ ابھی تک کے ابھرتے ہوئے بہترین کھلاڑی ثابت ہو رہے ہیں۔
اگر دیکھا جائے تو ٹی 20 کے مقابلے میں ون ڈے میں نمبر 4 پر کھیلانا قدر مشکل ہے، کیونکہ نمبر 4 پر کھیلتے ہوئے اکثر اوقات ٹیم مشکل حالات میں ہوتی ہے اور تیز گیند بازوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لیکن اگر شروعات اچھی مل جائے تو 30 ویں اوور کے دوران نمبر 4 پر کھیلنے کے لیے اسپنرز کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو محمد رضوان بخوبی سر انجام دے رہے ہیں۔
ورلڈ کپ 2023 کے دوران بھی پاکستان کو مشکل صورت حال کا سامنا تھا جب سری لنکا کے 350 رنز کو چیز کرنا تھا اس وقت محمد رضوان نے انتہائی متوازن طریقے سے متحمل اور جارحانہ انداز اپناتے ہوئے 131 رنز بنائے اور ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔ ان کے اسی انداز اورطریقہ کار نے محمد رضوان کو ایک منفرد کھلاڑی بنا دیا ہے۔
اس سب کے علاوہ محمد رضوان کو اکثر تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، جس طرح انہوں نے اپنی جارحانہ اننگز کو غزہ کے مسلمانوں کے نام کرتے ہوئے دنیا کو بتایا کہ وہ پاکستان کے موقف کو بہترین طریقے سے پیش کر سکتے ہیں۔ اس دوران ان کو بھارت میں کافی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ 14 اکتوبر کو دنیائے کرکٹ کے سب سے بڑے مقابلے پاک بھارت میچ میں محمد رضوان کس طرح اپنی کارکردگی سے 1 لاکھ کے ہجوم اور دنیا بھر میں دیکھنے والے 10 لاکھ سے زائد شائقین کو متاثر کرتے ہیں۔