بھارت کے فاسٹ بولر ہاردک پانڈیا نے کہا ہے کہ بابراعظم اور محمد رضوان کی دفاعی بیٹنگ کی وجہ سے میچ بھارت کی گرفت میں ہی رہا، دفاعی کرکٹ میں ایسا ہی ہوتا ہے کہ ایک وکٹ گرجائے تو میچ ہی بدل جاتا ہے۔
ہفتہ کے روز بھارت کے شہر احمد آباد میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے 12 ویں میچ میں پاکستان کی اننگز کے خاتمے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی فاسٹ بولر ہاردک پانڈیا نے کہا کہ میچ کے دوران جب باربر اعظم اور محمد رضوان نے دفاعی بیٹنگ شروع کر دی تو ہم سمجھ گئے تھے کہ میچ ہماری گرفت میں ہی ہے۔
انہوں نے اپنی گفتگو میں بتایا کہ بابر اعظم اور محمد رضوان کی پارٹنر شپ نے ہمیں اُمید دلائے رکھی کہ وہ میچ میں ہی ہیں۔ ہاردک پانڈیا کا دعویٰ ہے کہ بابر اعظم اور محمد رضوان نے جس طرح کی دفاعی کرکٹ کھیلی اس سے تو اکثر یہی ہوتا کہ ایک وکٹ گر جائے تو پھر پورا میچ ہی بدل جاتا ہے۔
ہاردک پانڈیا نے مزید کہا کہ جب ہم بولنگ کر رہے تھے تو ہمیں یہ محسوس ہوا کہ بابر اعظم اور محمد رضوان دفاعی کھیل کھیل رہے ہیں، وہ شارٹ کھیلنے میں کوئی چانس نہیں لے رہے تھے۔ انہوں نے ہمارے بولرز پر کوئی اٹیک کیا نا ہی وہ آگے بڑھ کر کوئی شارٹ کھیل رہے تھے۔ اس کی وجہ سے ہم ڈاٹ بال کرانے میں بھی کامیاب ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ون ڈے کرکٹ میں اکثر یہ دیکھا ہے کہ اگر گراؤنڈ پر دونوں بلے باز دفاعی کرکٹ کھیلیں گے تو ان میں سے ایک بھی آؤٹ ہو گیا تو پوری ٹیم دباؤ میں آ جاتی ہے اور آپ کو وکٹ حاصل کرنے میں آسانی رہتی ہے۔