غزہ سے فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کے منصوبے کو ناکام بنائیں گے، حماس کا دعوٰی

اتوار 15 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حماس اور فلسطینی دھڑوں کی اسرائیلی فورسز کے درمیان جاری لڑائی کو 9 دن گزر چکے ہیں، اس دوران 2500 سے زائد نہتے فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں۔ ہفتے کے روز حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ 7 اکتوبر کی کارروائی بہت اہم تھی جو اسرائیل کے خلاف ایک زلزلہ ثابت ہوئی۔ اب اسرائیل غزہ سے فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کے لیے کام کر رہا ہے لیکن ہم فلسطینیوں کو غزہ سے بے گھر کرنے کے اس منصوبے کو ناکام بنا دیں گے۔

عرب نیوز کے مطابق اسماعیل ہنیہ نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کا دعوٰی کیا ہے کہ حماس اسرائیل کے اس منصوبے کو ناکام بنائے گا، اور یہ بات تو واضح ہے کہ غزہ سے مصر کی طرف کوئی ہجرت نہیں ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مصر سے کہتے ہیں کہ ہمارا فیصلہ غزہ میں ہی رہنے کا ہے۔ جبکہ امریکا اسرائیل کو غزہ کو تباہ کرنے کے لیے مدد فراہم کر رہا ہے۔ دوسری جانب لبنان، شام اور اردن کی سرحدوں پر حزب اللہ اور اسرائیلی فورسز کی جھڑپیں بھی جاری ہیں۔

دوسری جانب مصر اور اردن نے بھی غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو انخلا پر مجبور کرنے کے عمل پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ دیگر عرب ممالک نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے اس اقدام سے مظلوم فلسطینی اپنے مستقل گھروں سے محروم ہو جائیں گے۔

اسرائیلی فوج نے جمعہ کے روز شمالی غزہ سے فلسطینیوں کے انخلا کے لیے 24 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی تھی، لیکن ایسا لگ رہا ہے کہ اسرائیل نے اس مدت میں توسیع کردی ہے۔ ہفتے کے روز اسرائیلی فوج کے ترجمان ادرائی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اسرائیلی فوج غزہ کے باشندوں کو صبح 10 اور شام 4 بجے کے درمیان 2 اہم سڑکوں سے گزرنے کی اجازت دے گی۔

اسرائیلی فوج کے ایک اور ترجمان لیفٹیننٹ کرنل جوناتھن کونریکس نے اعلان کیا کہ جنوب کی طرف فلسطینی شہریوں کی بڑے پیمانے پر نقل و حرکت کا پتہ چلا ہے۔ غزہ کے ارد گرد فوجی فارمیشنز میں اسرائیلی ریزرو فوجی اگلے مرحلے کی کارروائیوں کے لیے تیار کھڑے ہیں۔

اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نے کہا ہے کہ حماس کے بعد غزہ میں اسرائیل کا منصوبہ ابھی تک واضح نہیں ہوا ہے۔ ان کے بیان سے اشارہ ملا کہ اگر حماس کا خاتمہ ہو گیا تو اسرائیل غزہ کو اتھارٹی یا اقوام متحدہ کے کسی ادارے کے حوالے کر دے گا۔

لاپڈ کے بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیلی فوج نے غزہ پر فضائی، سمندر اور زمین سے مربوط حملے سمیت آپریشنل منصوبوں کے ایک سیٹ پر عمل درآمد کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے اسرائیل شمالی غزہ سے 20 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کا انخلاء چاہتا ہے، اس عمل کے لیے اسرائیل مسلسل 9 روز سے غزہ پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہے۔ جبکہ غزہ کے لیے آنے والی امداد کو بھی روکا جا رہا ہے، اور اسرائیل غزہ پر ہر طرح سے حملہ کرنے کی تیاری بھی مکمل کر چکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp