اسلام آباد کی 12 سو سالہ ماں اور 9 بچے کسی سہارے کی تلاش میں؟

پیر 16 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مارگلہ کے دامن میں بسائے گئے شہر اسلام آباد کی تاریخ محض 6 دہائیوں پرانی ہے۔ مگر اونچی نیچی وادیوں کا حامل خطہ پوٹھوہار ہزاروں سال قدیم ہے۔ اسی مارگلہ سے اُتر کر اسلام آباد کے سیکٹر ای 10 کے عقب میں سنیاڑی گاؤں بھی تھا جس کے آثار اب ختم ہو چکے ہیں۔

اس گاؤں کا واحد باسی برگد کا ایک درخت ہے جو آج بھی یہاں موجود ہے۔ گاؤں کے سابق مکینوں نے اس درخت کو ’ماں اور اس کے 9 بچوں‘ کا نام دے رکھا تھا۔ اس انوکھے نام کی وجہ بوڑھے برگد کی 9 جڑیں ہیں جو صدیوں کی مسافت طے کرنے کے بعد زمین سے ٹکرائیں اور اب اپنی اپنی جگہوں پر ایک درخت کی شکل اختیار کر چکی ہیں۔

اس خطے کے پرانے باسیوں کو گلہ ہے کہ نئی نسل نے اس کے ورثے کی حفاظت نہیں کی۔ انہی میں سے ایک کامران ہاشمی بھی ہیں جو آج کل برگد کے اس سینکڑوں سال قدیم درخت کے حوالے سے آگاہی پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جب انہوں نے پہلی بار اس درخت کو دیکھا تو اس کے نیچے سکول کی کلاس ہو رہی تھی۔ اس درخت کے گرد آباد گاؤں اُجڑ چکا ہے اور کوئی وقت نہیں جاتا کہ اس درخت کو بھی کاٹ دیا جائے۔

اسلام آباد کے ثقافتی ورثے اور بالخصوص قدیم درختوں کے حوالے سے کتاب لکھنے والی خاتون مصنفہ فوزیہ من اللہ کہتی ہیں کہ یہ واحد شہر ہے جس کی ثقافت کو مکمل طور پر مٹا دیا گیا ہے۔ اس درخت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ یہ اب بھی اس خطے کی تاریخی حیثیت سے متعلق ایک یادگار ہے جسے محفوظ بنایا جانا چاہیے۔

درخت کی عمر کتنی ہے؟

اس درخت کی اصل عمر کتنی ہے کسی کو معلوم نہیں۔ گاؤں والے بتاتے ہیں کہ یہ کم از کم 12 سو سال پرانا ہے۔ کامران ہاشمی کے مطابق اسلام آباد میں برگد کے پرانے درختوں کی عمریں کم از کم چار سے پانچ سو سال تک ہیں۔ لیکن ان درختوں کے مقابلے میں یہ نہ صرف کئی گنا بڑا ہے بلکہ اس کی جڑیں جو زمین سے لگ چکی ہیں ان کی تعداد بھی کہیں زیادہ ہے۔
فوزیہ من اللہ کے مطابق برگد کے تنے سے لٹکتی شاخوں کو زمین تک پہنچنے کے لیے صدیاں لگ جاتی ہیں اور جب ہم ایسے کسی درخت کو کاٹ دیتے ہیں تو صدیوں کا نقصان ہوتا ہے۔

اس درخت کو کیسے محفوظ بنایا جا سکتا ہے؟

فوزیہ من اللہ کے مطابق درختوں کے تحفظ کا اصول ہے کہ جہاں تک اس کے تنے پھیلے ہوئے ہوں اس کے نیچے کوئی بھی تعمیرات نہ کی جائیں۔ حکام بالا سے انہوں نے اپیل کی کہ اس درخت کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اس کے ارد گرد کسی بھی قسم کی تعمیرات پر مکمل پابندی لگائی جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp