امریکی ریاست الینوائے کے گاؤں پلین فیلڈ میں ایک 71 سالہ شہری نے تیز دھار آلے سے وار کرکے ایک 6 سالہ فلسطینی نژاد بچے کو ہلاک اور اس کی ماں کو شدید زخمی کردیا ہے، جس کے بعد پولیس نے قتل اور نفرت انگیز جرم کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔
ول کاؤنٹی شیرف کے دفتر کے سوشل میڈیا پیج پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایک 32 سالہ خاتون کی طرف سے کی گئی ہنگامی کال کا جواب دیا، جس کے مطابق اس کے مالک مکان نے اس پر چاقو سے حملہ کیا تھا۔
ول کاؤنٹی شیرف کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ پولیس اہلکار اس بات کا تعین کرنے میں کامیاب رہے کہ اس وحشیانہ حملے میں دونوں متاثرین کو مشتبہ شخص نے نشانہ بنایا کیونکہ مشرق وسطی میں جاری حماس اور اسرائیل جنگ کے پس منظر میں دونوں کا مسلمان ہونا اس کے لیے ناقابل برداشت تھا۔
We are shocked and disturbed to learn that a landlord in Chicago expressing anti-Muslim and anti-Palestinian views broke into a Muslim family's apartment and attacked them with a knife, injuring the mother and killing her 6-year-old son, Wadea Al-Fayoume. @cairchicago will hold a… pic.twitter.com/N0ILuevq4n
— CAIR National (@CAIRNational) October 15, 2023
مجروح ماں کی جانب سے اپنے شوہر کو بھیجے گئے ٹیکسٹ پیغامات کے مطابق، جو امریکہ میں مسلمانوں کے حقوق کی سب سے بڑی تنظیم سی اے آئی آر انٹرنیشنل کے ساتھ شیئر کیے گئے تھے، جب خاتون نے دروازہ کھولا تو مالک مکان نے اس کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی، پھر اسے چاقو مارا، اور چیخ کر کہا کہ تم مسلمانوں کو مرنا چاہیے۔
ماں 911 پر کال کرنے کے لیے باتھ روم کی طرف بھاگی وہاں سے پلٹنے پر اسے پتا چلا کہ مالک مکان نے اس کے بیٹے کو تیز دھار آلے سے شدید ترین گھاؤ لگادیے ہیں، یہ سب کچھ سیکنڈوں میں ہوا۔
پولیس افسروں نے 71 سالہ مشتبہ شخص کو گھر کے ڈرائیو وے کے قریب زمین پر سیدھا بیٹھا پایا جبکہ اندر چاقو کے واروں سے گھائل ایک 32 سالہ خاتون اور ایک 6 سالہ بچہ موجود تھے، جن میں سے ہر ایک کے سینے، دھڑ اور بازوؤں پر ایک درجن سے زائد زخم آئے تھے۔
مشتبہ شخص کی شناخت 71 سالہ جوزف ایم زوبا کے نام سے ہوئی ہے اور پولیس کا کہنا ہے کہ اس گھر کا مالک ہے جہاں بدقسمت ماں اور بیٹے رہائش پذیر تھے۔ تاہم جوزف زوبا نے پولیس کو اس گھناؤنے حملے میں ملوث ہونے کے بارے میں کوئی بیان نہیں دیا ہے۔
جوزف زوبا نے جاسوسوں کو اس گھناؤنے حملے میں ملوث ہونے کے بارے میں کوئی بیان نہیں دیا۔ مشتبہ شخص کے پولیس کو بیان فراہم نہ کرنے کے باوجود، پولیس اہلکار انٹرویوز اور شواہد کے ذریعے کافی معلومات اکٹھا کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں تاکہ باضابطہ طور پر جوزف زوبا پر متعدد مجرمانہ جرائم کا الزام عائد کیا جا سکے۔”
شدید زخمی بچے کو مقامی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا جبکہ اس کی ماں تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل ہے۔
مسلمانوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم سی اے آئی آر نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا ہے کہ انہیں یہ جان کر حیرانی اور پریشانی ہوئی ہے کہ ایک امریکی مالک نے مسلم اور فلسطین مخالف خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اپنے کرایہ دار مسلمان خاندان کے اپارٹمنٹ میں گھس کر ان پر چاقو سے حملہ کیا، جس سے ماں شدید زخمی اور اس کا 6 سالہ بیٹاہلاک ہوگیا۔
سی اے آئی آر نے سیاستدانوں، میڈیا اداروں اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسلام مخالف اور فلسطین مخالف نسل پرستی پر مبنی بیانیہ پھیلانا بند کریں۔