کیا پیٹرول کی قیمت میں 40 روپے کی کمی عارضی ہے؟

پیر 16 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگراں حکومت نے عوام کو ریلیف دیتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں 40 روپے فی لیٹر کی ریکارڈ کمی کی ہے، پیٹرول کی قیمت میں کمی روپے کی قدر میں اضافے اور عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث ممکن ہو سکی ہے تاہم گزشتہ چند دنوں سے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان دیکھا گیا ہے، ماہرین کے مطابق پیٹرول کی قیمتوں میں کمی ڈالر کی قدر میں کمی کے باعث ہوئی ہے، اگر ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری رہا تو یکم نومبر کو پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہو گا۔

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان جاری ہے۔ خام تیل کی قیمت 27 ستمبر کو 95 ڈالر فی بیرل تھی جو کہ 6 اکتوبر کو 82 ڈالر فی بیرل تک گر گئی تھی تاہم اب خام تیل کی قیمت 88 ڈالر فی بیرل ہے۔

روپے کی قدر میں اضافے کی وجہ سے پیٹرول کی قیمت کم ہوئی، عابد سلہری

ماہر معیشت عابد سلہری نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تیل قیمتوں میں ہر 15 روز بعد ردوبدل اسی لیے کیا جاتا ہے کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی یا اضافے کے مطابق ہی قیمت کا تعین کیا جا سکے، پیٹرول کی قیمت میں حالیہ کمی عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں کے باعث نہیں ہوئی، یہ کمی روپے کی قدر میں اضافے کے باعث کی گئی ہے۔

عابد سلہری نے کہا کہ فلسطین اور اسرائیل کی جنگ کے باعث خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ جاری رہے گا تاہم پاکستان میں روپیہ جس قدر مستحکم ہو رہا ہے، وہ اس اضافے کے اثرات کو کنٹرول کر لے گا، اگر آئندہ چند روز روپے کی قدر میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا تو عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا جائے گا، تاہم اگر ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا تو پھر یکم نومبر سے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ یقینی ہو گا۔

یکم نومبر کو قیمتوں میں معمولی کمی ہو گی یا برقرار رکھی جائیں گی، خاقان نجیب

وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ماہر معیشت ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا کہ پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں گزشتہ 15 دنوں میں 48 روپے کی کمی ہوئی ہے اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ڈالر ذخیرہ کرنے والوں اور حوالہ ہنڈی کا کاروبار کرنے والے والوں کے خلاف آپریشن سے روپے کی قدر میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دوسری جانب عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 95 ڈالر فی بیرل سے کم ہو کر 84 ڈالر فی بیرل ہوئی اور اب دوبارہ 90 ڈالر ہو گئی ہے۔

ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا کہ یہ بتانے کے لیے کہ یکم نومبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا یا نہیں، ہمیں دیکھنا ہوگا کہ پاکستان نے خام تیل کی خریداری کس وقت اور کس ریٹ پر کی ہے، بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ یکم نومبر کو قیمتوں میں معمولی کمی ہو گی یا پھر قیمتیں برقرار رہیں گی۔

عالمی مارکیٹ میں قیمتیں مزید بڑھیں تو پاکستان میں بھی بڑھانا پڑیں گی، سلمان شاہ

ماہر معیشت ڈاکٹر سلمان شاہ نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں پیٹرول کی قیمت عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت کے ساتھ اوپر نیچے ہوتی ہے، اس وقت عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 88 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے، اگر مزید بڑھے گی تو پاکستان میں بھی پیٹرول کی قیمتوں کو بڑھانا ہو گا، اسرائیل اور فلسطین کی جنگ کی وجہ سے غیر یقینی صورتحال پیدا ہو چکی ہے، اگر تیل کی سپلائی میں کوئی خلل پڑتا ہے تو پھر پاکستان میں پیٹرول کی قیمت بالکل اوپر جا سکتی ہے۔

ڈاکٹر سلمان شاہ نے کہاکہ ڈالر کی قدر میں کمی کی وجہ سے بھی پیٹرول کی قیمت میں کمی آ رہی ہے، لیکن ڈالر کی جو کمی ہے وہ ذخیرہ اندوزوں اور اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کا نتیجہ ہے، اگر اسمگلرز نے کوئی اور راستہ نکال لیا تو پھر تو جو ڈالر کا ریٹ وقتی طور پر نیچے آیا ہے وہ اوپر چلا جائے گا۔ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بھی بالکل بند ہے وہ بھی کھولنی پڑے گی۔

انہوں نے کہاکہ یہ بھی دیکھنا پڑے گا کہ بہت سے جو ٹیکسز اور ڈیوٹیز عائد ہیں تو اس سے لوگ اسمگلنگ کا رخ کرتے ہیں، ان تمام چیزوں میں ابھی تک غیر یقینی کی کیفیت ہے، دیکھنا ہو گا کہ اسمگلنگ بالکل ختم ہو سکتی ہے کہ نہیں۔

واضح رہے کہ نگراں حکومت نے گزشتہ 2 ماہ میں پیٹرول کی قیمت میں 58 روپے 43 پیسے کا اضافہ کیا تھا جس کے بعد یکم اکتوبر کو پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے اور اب 15 اکتوبر کو پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 40 روپے کی ریکارڈ کمی کر دی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp