فلسطینی مزاحمت کار گروہ عزالدین القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدۃ نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل جان بوجھ کر عام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔
غزہ سے جاری کردہ ویڈیو پیغام میں ابو عبیدۃ کا کہنا تھا کہ اس وقت ان کی تحویل میں 200 سے 250 افراد ہیں جن کا تعلق مختلف ملکوں سے ہے۔
حراست میں موجود افراد کی رہائی کے متعلق کوئی حتمی تاریخ یا وقت دیے بغیر حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ رہائی کا انحصار زمینی حالات پر ہے۔
ابو عبیدۃ کے مطابق ہم اپنی تحویل میں موجود مختلف قومیتوں کے افراد کا ہر ممکن خیال رکھ رہے ہیں، ان کی حیثیت ہمارے لیے مہمان کی ہے۔
مزاحمت کاروں کی جانب سے ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی جس میں ان کی حراست میں موجود ایک 21 سالہ اسرائیلی لڑکی کا علاج کرتے دکھایا گیا ہے۔
اسرائیلی خاتون کا کہنا ہے کہ طوفان الاقصی کے پہلے روز کارروائی کے دوران ان کا بازو ٹوٹ گیا تھا جسے تین گھنٹے کے آپریشن سے جوڑا گیا ہے۔
70 برس سے زائد عرصے سے جاری اسرائیلی صیہونی مظالم کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم مظلوم فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنے والوں کے شکر گزار ہیں۔
مزید جانیں: غزہ: تازہ اسرائیلی حملہ میں 70شہید، مجموعی تعداد 2778 ہوگئی
10 منٹ سے زائد پر مشتمل ویڈیو پیغام میں اسرائیل کی جانب سے زمینی حملے کا ذکر کرتے ہوئے القسام بریگیڈ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہم اس سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔‘
القسام بریگیڈ کی تحویل میں موجود اسرائیلیوں اور دیگر غیرملکیوں میں سے ایک کے متعلق ابو عبیدۃ کا کہنا تھا کہ بائے اولیوز نامی اسرائیلی شہری صیہونی فوج کے فضائی حملے میں مارا گیا ہے، اسرائیلی حملوں میں مارے جانے والے غیرملکی قیدیوں کی کل تعداد اب تک 22 ہو چکی ہے۔
ابو عبیدۃ کا یہ پیغام ایک ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے جب دو دہائی سے زائد عرصہ سے غزہ کا محاصرہ کیے ہوئے غاصب اسرائیل کے خلاف کی گئی حالیہ کارروائی ’طوفان الاقصی‘ کو 10 روز ہو چکے ہیں۔
حماس کے عسکری عنگ عزالدین القسام بریگیڈ اور دیگر مزاحمتی گروپوں نے 7 اکتوبر کو اسرائیلی فوج کے خلاف حالیہ آپریشن کا آغاز کیا تھا۔