کنن پوش پورہ واقعہ نام نہاد ہندوستانی جمہوریت پر دھبہ ہے،مشعال ملک

جمعرات 23 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیئرمین جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے 23 فروری 1991 کنن پوش پورہ میں بھارتی افواج کی جانب سے کشمیری خواتین کی اجتماعی عصمت دری کے المناک واقعے کے حوالے سے ویڈیو بیان جاری کیا ہے

 پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال ملک نے کہا کہ  دہشت گرد بھارتی فورسز نے 23  فروری 1991 کی رات کنن اور پوش پورہ میں محاصرے اور تلاشی کے دوران قریباً 100 کشمیری خواتین کو  اجتماعی عصمت دری کا نشانہ بھی بنایا۔

کنن پوش پورہ اجتماعی عصمت دری نام نہاد ہندوستانی جمہوریت پر دھبہ بن کر رہے گی۔

مشعال ملک نے کہا کہ اجتماعی عصمت دری کے دلخراش واقعہ سے ہر سال 23 فروری کو کشمیریوں کے زخم  تازہ ہو جاتے ہیں۔

دنیا کی بے حسی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گرد بھارتی فوجیوں نے 100 سے زائد خواتین کی عصمت دری کی لیکن 30 برس گزر جانے کے باوجود انسانی حقوق کی نام نہاد تنظیمیں اور اقوام متحدہ کے ادارے درندوں کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام ہیں۔ مشعال ملک نے کہا کہ عالمی برادری ہمیں انصاف دے۔

ان کا کہنا تھا 1990 سے اب تک کشمیر میں 11237 عصمت دری کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں ۔ دنیا کو بھارت کی دہشت گردی نظر نہیں آرہی۔ مشعال مللک نے عالمی برادری کے انصاف پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ دنیا کا انصاف و قانون کہاں ہے جب بھارت کشمیر میں دہشت گردی کر رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp