کوئٹہ میں سردی شروع ہوتے ہی لنڈا بازار کی رونقیں بڑھ گئیں

جمعہ 20 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ سمیت صوبے کے شمالی اضلاع میں گزشتہ ہفتے ہونے والی بارش کے بعد ہوا میں خنکی ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے۔

وادی میں سردی بڑھتے ہی شہریوں نے گرم ملبوسات کی خریداری کے لیے لنڈا بازاروں کا رخ کر لیا ہے۔ ان دنوں صوبائی دارالحکومت کے کاسی روڈ پر واقع لنڈا بازار میں گرم ملبوسات کی خریداری عروج پر ہے۔

’وی نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے اسرار احمد نے کہا کہ اس سال کوئٹہ میں اکتوبر شروع ہوتے ہی سردی کا آغاز ہو گیا ہے۔ موسم بدلتے ہی ہم نے کوٹ، جیکٹس، سویٹر اور دیگر گرم ملبوسات کی خریداری کے لیے لنڈا بازار کا رُخ کیا، جہاں تمام تر اشیا مناسب قمیت پر دستیاب ہیں۔

اسرار احمد کہتے ہیں کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے عوام لنڈا بازاروں کا رخ کر رہے ہیں کیوں کہ مارکیٹ میں کوٹ اور جیکٹ 10 سے 15 ہزار روپے میں ملتے ہیں جبکہ یہی جیکٹ لنڈا بازار میں 15 سو سے 2 ہزار روپے میں ملتی ہے۔

ایک اور شہری نعمان افضل نے ’وی نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یوں تو لنڈا بازار سے ملبوسات استعمال شدہ ملتے ہیں لیکن اگر انہیں گرم پانی سے دھو لیا جائے تو یہ استعمال کے لیے بہترین ہوجاتے ہیں۔

لنڈا بازار سے خریدی گئی اشیا پائیداری میں بھی باکمال ہوتی ہیں جس کی وجہ سے اب بہت سے لوگ لنڈا بازار سے اشیا کی خریداری کرتے ہیں۔

’وی نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے لنڈا بازار میں گزشتہ 6 سال سے کاروبار کرنے والے اسماعیل شاہ نے کہا کہ سردی میں اضافہ ہوتے ہی شہریوں نے لنڈا بازار آنا شروع کردیا ہے اور گزشتہ برس کی نسبت اس بار لوگ بڑی تعداد میں لنڈا بازاروں کا رخ کر رہے ہیں جس کی اصل وجہ مارکیٹوں میں موجود گرم ملبوسات کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہے۔

اسماعیل شاہ بتاتے ہیں کہ کوئٹہ میں واقع لنڈا بازار میں موجود سامان ایران اور افغانستان سے آتا ہے جس میں ہر قسم کے ملبوسات اور اشیائے ضرویہ موجود ہوتی ہیں۔ لنڈا بازار میں 5 سو سے لے 5 ہزار والے ملبوسات موجود ہیں جسے ہر شہری اپنی قوت خرید کے مطابق خریدتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

محترمہ بے نظیر بھٹو کی 18ویں برسی، گڑھی خدا بخش میں بھٹو اور زرداری خاندان کی حاضری

حکومت سیاسی و ادارہ جاتی اصلاحات پر آمادہ، 8 فروری کے انتخابات پر کوئی بات نہیں

 شدید برفانی طوفان: امریکا میں ہزاروں پروازیں منسوخ، زمینی سفر بھی درہم برہم

پی آئی اے اصلاحات پر الزامات، حکومتی مؤقف سامنے آ گیا

مختصر ٹیسٹ میچز کاروبار کے لیے نقصان دہ، کرکٹ آسٹریلیا کے سی ای او کا انتباہ

ویڈیو

پی آئی اے نجکاری: ماضی میں پرائیوٹائز ہونے والے ادارے بہتر ہوئے یا بدتر؟

کیا پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ہیں؟

یو اے ای کے صدر کا دورہ پاکستانی معیشت کے لیے اچھی خبر، حکومت کا عمران خان کے ساتھ ممکنہ معاہدہ

کالم / تجزیہ

پی آئی اے کی نجکاری، راست اقدام

منیر نیازی سے آخری ملاقات

فقیہ، عقل اور فلسفی