نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی کا منفرد رشتہ اعتماد اور باہمی احترام کی بنیاد پر استوار ہے، چین ایک اچھا بھائی، اچھا ہمسایہ، اچھا دوست اور اچھا شراکت دار بھی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان اور چین مل کر دنیا میں امن کے لیے کی جانے والی کوششوں کو مزید بڑھائیں۔
نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے اورومچی میں سنکیانگ یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلبا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان چین سے لازوال تذویراتی شراکت داری کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے، سینکیانگ صرف تجارت، مواصلاتی راہداری نہیں بلکہ 2 عظیم قوموں کو جوڑنے کا باعث بھی ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہمسایہ ہونے کے ساتھ ساتھ مشترکہ ثقافت کی وجہ سے سنکیانگ پاکستانیوں کے دلوں میں اہمیت رکھتا ہے۔ خنجراب پاس دونوں ملکوں کو ملانے کا کام کر رہا ہے، سست بارڈر سے دونوں طرف کی عوام آ جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ سی پیک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے، سی پیک، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹیو (بی آر آئی) کے تحت ایک جامع منصوبہ ہے۔ جس کے تحت بہت سے منصوبے بن چکے ہیں اور بہت سے جلد پایہ تکمیل تک پہنچ جائیں گے۔
نگراں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستانی طلبا سے کہتا ہوں کہ زیادہ سے زیادہ کوشش کریں کہ چین میں آئیں، یہاں تعلیم کے حصول کے لیے بہت سے مواقع موجود ہیں، بہت سی یونیورسٹیاں اسکالر شپس بھی فراہم کر رہی ہیں اور تعلیمی معیار بھی بہترین ہے۔
مشرق وسطٰی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ مشرق وسطٰی کی حالت بہت خراب ہے، غزہ پر اسرائیلیوں کے ظالمانہ اقدامات سے معصوم فلسطینیوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیل ان ظالمانہ اور غاصبانہ حملوں کو بند کرے، غزہ کا محاصرہ چھوڑے اور یو این کی قرار دادوں پر عمل پیرا ہو۔