کیا اب مصنوعی ذہانت (AI) فشار خون بھی چیک کرے گی؟

جمعہ 20 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایک ایسا آلہ جو مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے کسی شخص کا فشار خون (بلڈ پریشر) چیک کر سکتا ہے، برطانیہ بھر میں متعارف کروایا جا رہا ہے۔

برطانیہ کی کاؤنٹی ہیمیشائر کی ساوتھمپٹن یونیورسٹی سائنس پارک کی کمپنی لائف لائٹ نے ٹیبلٹ کے ذریعے فشار خون چیک کرنے والی ٹیکنالوجی متعارف کروائی ہے، یہ ٹیکنالوجی مصنوعی ذہانت کے ذریعے مریضوں کا فشار خون چیک کرتی ہے. مریض ایک ٹیبلٹ اسکرین کو دیکھتے ہیں جو 40 سیکنڈ میں ان کی آنکھوں سے بلڈ پریشر کی ریڈنگ لیتی ہے۔

کمپنی کو امید ہے کہ یہ ٹیکنالوجی مریضوں کے لیے گھر پر ان کے ٹیبلٹس اور سمارٹ فونز پر استعمال کرنے کے لیے دستیاب ہو گی۔

لائف لائٹ سے تعلق رکھنے والے ڈیوڈ پیٹرونزیو نے کہا ہے کہ ٹیبلٹ پر موجود کیمرہ مریض کی دل کی دھڑکن سے اس کے چہرے کے رنگ کی تبدیلیوں کا پتہ لگاتا ہے، جسے ‘مائیکرو بلوش’ کہا جاتا ہے، پھر اے آئی چہرے کی معلومات سے  بلڈ پریشر اور سانس کا ڈیٹا اکٹھا کرتی ہے۔

پبلک ہیلتھ انگلینڈ کے اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ میں ہائی بلڈ پریشر کے شکار 43 فیصد لوگ غیر تشخیص شدہ ہیں،

برطانیہ کے پورٹ ڈاؤن گروپ پریکٹس سے وابستہ ڈاکٹر کیرن کیڈ کے مطابق ’بلند فشار خون کا مرض عام ہے اور اکثر اس کی کوئی علامت نہیں ہوتی ہے۔‘

‘اگر علاج نہ کیا جائے تو یہ فالج، دل کے دورے، گردے کی بیماری اور ڈیمنشیا سمیت صحت کے سنگین مسائل کا سبب بن سکتا ہے، یہ ضروری ہے کہ اس کی بروقت جانچ ہو تاکہ اس کا علاج ہو سکے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

صدر ٹرمپ اور وزیراعظم شہباز کی ملاقات پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا اہم بیان

ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے فروخت کی منظوری دے دی، امریکا میں نئی کمپنی بنے گی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

آئندہ سیاسی گفتگو نہ کریں، آئی سی سی نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو خبردار کردیا

بھارت نے شیخ حسینہ کی میزبانی کرکے بنگلہ دیش سے تعلقات خراب کیے، محمد یونس

ویڈیو

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

سیلاب متاثرین کی مالی مدد کے نظام کا فیصلہ وفاق کرے گا صوبے نہ کودیں، بی آئی ایس پی چیئرپرسن روبینہ خالد

کوئٹہ: ’آرٹسٹ کیفے تخلیق، مکالمے اور ثقافت کا نیا مرکز

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی