پشاور پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر کامران بنگش کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا ہے۔ تحریک انصاف نے گرفتاری کی تصدیق کر دی۔
کامران بنگش کے گرفتاری کی سی سی ٹی وی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہےکہ پولیس اہلکار بڑی تعداد میں ان کے حجرے میں موجود ہیں اور کامران بنگش کو حراست میں لے کر وہاں سے روانہ ہو جاتے ہیں۔ پولیس ٹیم کامران بنگش کو نجی گاڑی میں لے کر گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق چمکنی پولیس نے کامران بنگش کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ تاہم پولیس کی جانب سے گرفتاری کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ہے۔
تحریک انصاف کے ایک رہنما نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ موصولہ اطلاعات کے مطابق چمکنی پولیس نے کامران بنگش کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ تاہم ان کی گرفتاری کس مبینہ جرم یا کیس میں عمل میں آئی ہے اس کا علم فی الحال کسی کو نہیں۔
رہنما پی ٹی آئی کے مطابق کامران بنگش اپنے خلاف بنائے گئے تمام کیسز میں ضمانت پر تھے۔ ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق ضمانت کے بعد کسی بھی کیس میں گرفتاری غیر قانونی ہے، ان کے وکلا عدالت سے رجوع کر رہے ہیں۔
9 مئی کے پرتشدد واقعات کے بعد گرفتاری کے بچنے کے لیے کامران بنگش بھی روپوش تھے۔ گزشتہ ہفتے پشاور ہائیکورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد منظر عام پر آئے تھے۔
پشاور ہائیکورٹ نے کسی بھی کیس میں ضمانت کے بعد دوسرے کیس میں گرفتاری کو عدالتی حکم کیخلاف ورزی قرار دیا تھا جبکہ چیف سکریٹری اور آئی جی کے پی پولیس عدالت میں پیش ہوئے تھے۔