سلامتی کونسل غزہ میں قتل عام روکنے میں ناکام ہو چکی، فلسطین کا 2 ریاستی حل ہی واحد آپشن ہے، پاکستان

اتوار 22 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اقوام متحدہ میں پاکستان نے مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن کے لیے فلسطین کے بحران کے 2 ریاستی حل کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل میں امن و سلامتی کے لیے علاقائی میکانزم اور عالمی برادری کےکردار پر بحث کے دوران غزہ میں قتل عام روکنے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ناکامی کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقدس سرزمین القدس شریف میں پائیدار امن کے لیے 2 ریاستی حل ہی واحد آپشن ہے۔

منیر اکرم نے بحث کے دوران اس امید کا بھی اظہار کیا کہ اگر سلامتی کونسل مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے کردار ادا کرنے میں ناکام رہی تو پھر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو اس معاملے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔

منیر اکرم نے غزہ میں فوری جنگ بندی کے علاوہ انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر غزہ کے عوام تک بلا روک ٹوک امداد کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے اندر پھنسے لوگوں کی یہاں سے ہجرت کو روکنے کے لیے ان کے مصائب کو کم کرنے اور امداد کی فراہمی کے بہتر اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی خامیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے منیر اکرم نے کہا کہ یہ مسائل بنیادی طور پر 5 مستقل ارکان کے ویٹو پاور کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، جس پر عالمی امن کو فروغ دینے کی بنیادی ذمہ داری عائد ہوتی ہے، غزہ میں قتل و غارت کو روکنے میں اسی طرح ناکام رہی ہے جس طرح وہ جموں کشمیر میں ناکام رہی ہے۔

 منیر اکرم نے تجویز پیش کی کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ناکامیوں کی وجوہات کو تلاش کر کے اس مکمل غیر جانبدار اور جمہوری بنا کر عالمی تنازعات کو پر امن طریقے سے حل کیا جائے۔

منیر اکرم نے مزید کہا کہ ایسا عالمی باڈی میں چھوٹی اور درمیانے درجے کی ریاستوں کو نمائندگی دے کر اور وقتاً فوقتاً انتخابات کے جمہوری طریقہ کار کے ذریعے احتساب کے عمل کو یقینی بنا کر کیا جاسکتا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے حماس کے اچانک حملے کے جواب میں 7 اکتوبر سے اب تک غزہ کی پٹی میں سینکڑوں بچوں سمیت کم از کم 4385 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ اس چھوٹے سے علاقے کے 23 لاکھ افراد میں سے 10 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہوچکے ہیں۔

اسرائیل نے فضائی حملوں اور بمباری کے ذریعے زمین کے اس تنگ حصے پر بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جبکہ فلسطینیوں کے لیے امداد اور بنیادی ضروریات کو روکنے کے لیے مکمل محاصرہ برقرار رکھا ہوا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp