بشن سنگھ بیدی: اسپن کا سردار، زندگی کی بازی گیا ہار

منگل 24 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ماضی کے مایہ ناز بھارتی لیفٹ آرم اسپنر بشن سنگھ بیدی طویل علالت کے بعد 77 برس کی عمر میں دہلی میں انتقال کر گئے۔ وہ ایک عرصہ سے مختلف بیماریوں کا شکار تھے اور حالیہ برسوں میں انہیں کئی آپریشن کے مراحل سے بھی گزرنا پڑا تھا۔ انہوں نے اپنی بیوی انجو سمیت ایک بیٹے اور بیٹی کو سوگوار چھوڑا ہے۔

70 کی دہائی میں بشن سنگھ بیدی کو دنیا کے بہترین اسپن گیند بازوں میں شمار کیا جاتا تھا، انہوں نے اپنے 67 ٹیسٹ میچوں میں 266 وکٹیں حاصل کیں اور 22 میں ہندوستانی ٹیم کی قیادت بھی کی۔

بشن سنگھ بیدی نے اپنا پہلا عالمی ٹیسٹ 1966 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف اور اپنا آخری ٹیسٹ 1979 میں اوول میں انگلینڈ کے خلاف کھیلا تھا۔ انہوں نے نارتھمپٹن شائر کے لیے انگلش کاؤنٹی کرکٹ بھی کھیلی اور اپنے کریئر کا اختتام 15 سو 60 فرسٹ کلاس وکٹوں کے ساتھ کیا، جو کسی بھی ہندوستانی بولر کی جانب سے سب سے زیادہ ہے۔

ہندوستانی ریاست پنجاب کے شہر امرتسر میں پیدا ہونیوالے بشن سنگھ بیدی نے اسکول میں کرکٹ کھیلنا شروع کی تھی، وہ 20 سال کی عمر میں تو وہ ٹیسٹ کرکٹ میں ہندوستان کی نمائندگی کرنے والے 113ویں کرکٹر بن گئے۔

بیدی 60 اور 70 کی دہائیوں میں ہندوستان کے عالمی سطح پر مشکل اسپن بولرز کے ایک 4 رکنی گروپ کا ایک لازمی جزو مانے جاتے تھے، جس میں ایراپلی پرسنا، بھگوت چندرا شیکھراورسری نواس وینکٹا راگھوان شامل تھے۔

اپنے 12 سالہ کریئرمیں ان کی بہترین بولنگ کارکردگی 1969 میں سامنے آئی جب انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف کلکتہ میں 98 رنز کے عوض 7 وکٹیں حاصل کیں، تاہم وہ ٹیسٹ میچ ہندوستان ہار گیا تھا۔

اپنے ٹریڈ مارک گلابی یا چمکدار نیلے رنگ کی پگڑی میں، بشن سنگھ بیدی ایک مثالی اسپن بولنگ کا خواب تھا۔ ایک سست رن اپ مگر ایک بہاؤ جیسے ایکشن کے ساتھ، بولنگ ان کا قدرتی جوہر بن کر سامنے آیا۔

کرکٹ پر لکھنے والے مایہ ناز مصنف ایچ نٹراجن نے بائیں بازو کے اس اسپنر کو مخالف بلے بازوں کے لیے ’رازدار، خاموش اور مہلک دھوکہ دہی‘ کا ماہر قرار دیا، جسے فلائٹ، لوپ، اسپن اوراسپیڈ میں ممکنہ تبدیلیوں کو اپنے ایکشن میں کسی بھی قابل ادراک تبدیلی لائے بغیر ہم آہنگ کرنے میں حیران کن مہارت حاصل تھی۔

ہندوستانی کرکٹ پرکتاب ’اے کارنر آف آ فورن فیلڈ‘ کے مصنف اورکرکٹ کے مورخ رام چندر گوہا کے مطابق بیدی نے گیند کو بین الاقوامی کرکٹ میں کسی بھی بولر سے زیادہ اونچا گھمایا۔

’ان کے لیے تیز قدموں والے بلے بازوں کویوں چیلنج کرنا اس لیے ممکن تھا کہ ان کا گیند پر کنٹرول اتنا مکمل تھا کہ وہ گیند کو اوپر پھینکنے سے کہیں زیادہ تیزی سے نیچے اتارتے تھے۔‘.

ہندوستان کے لیے 88 ٹیسٹ کھیلنے والے سابق ہندوستانی وکٹ کیپر سید کرمانی نے ایک بار کہا تھا کہ بیدی میں اتنا تغیر ہے کہ وہ ایک اوور میں 6 مختلف گیندیں پھینک سکتے ہیں۔

عظیم آسٹریلوی بلے باز ڈونلڈ بریڈمین، جنہیں بڑے پیمانے پر اب تک کرکٹ کے بہترین بلے باز کے طور پر جانا جاتا ہے، نے ایک دفعہ کہا تھا کہ بشن سنگھ بیدی اپنی نوعیت کے بولرز میں ایک ماہر بولر تھے جو کھیل میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے ایک حقیقی مطالعہ کا درجہ رکھتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp