امریکا کے سابق صدر باراک حسین اوباما نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی کارروائیاں اس کی آنے والی نسلوں کے لیے مشکلات پیدا کرسکتے ہیں۔
سابق امریکی صدر باراک حسین اوباما نے اپنے بیان میں اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ حماس کے خلاف اس کی جنگ میں کچھ اقدامات، جیسے غزہ کے شہریوں کے لیے خوراک اور پانی کی بندش، آنے والی نسلوں کے لیے فلسطینیوں کے رویوں کو سخت کر سکتے ہیں۔
بلاگنگ سائٹ میڈیم پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں باراک حسین اوباما نے کہا کہ یہ اقدامات اسرائیل کے لیے عالمی حمایت کو ختم کر سکتے ہیں اور خطے میں امن اور استحکام کے حصول کے لیے طویل مدتی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
باراک اوباما نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کی بھی مذمت کی۔
واضح رہے کہ امریکا کے موجودہ صدر جوبائیڈن جنوری 2009 سے جنوری 2017 تک سابق امریکی صدر باراک حسین اوباما کے نائب صدر رہ چکے ہیں۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ غزہ پر اسرائیل کے حملے جاری ہیں، اب تک اسرائیل کے حملوں میں 5087 افراد شہید ہو چکے ہیں جن میں 2055 بچے اور 1119 عورتیں بھی شامل ہیں۔
اسرائیل کے غزہ پر حملوں میں 15273افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں 2000 بچے اور 1400 خواتین بھی شامل ہیں۔
حماس کے حملوں میں اب تک اسرائیل میں 1405 ہلاکتیں ہوئی ہیں جن میں 307 اسرائیلی فوجی اور 77 پولیس افسران بھی شامل ہیں۔