اکیس اکتوبر کی شام مینار پاکستان جلسہ اپنے عروج پر تھا اور نواز شریف لاہور لینڈ کر چکے تھے۔ جلسہ گاہ میں موجود لوگ نواز شریف کا انتظار کر رہے تھے کہ وہ کس وقت اسٹیج پر آئیں گئے۔ مریم نواز جلسے کے شرکاء کو یہ کہہ رہی تھیں کہ کچھ دیر بعد وہ آرہا جو پاکستان کو مشکلوں سے نکالے گا۔ اس دوران جلسہ گاہ میں یوٹیوبر بھی موجود تھے اور مختلف ویڈیوز بنائی جارہی تھیں تو جلسہ گاہ ایک شخص نے ایک یوٹیوبر کو دیکھا جو مسلسل ایک خوانچہ فروش بچے کو کچھ کہلوانے کے لیے مجبور کر رہا تھا۔ بچہ یوٹوبر کی بات سنتا اور منع کرنے کو کہتا لیکن جب خوانچہ فروش نہ ماننا تو یوٹوبر نے پیسوں کا لالچ دیا اور کہا تم نے ایک ایکٹنگ کرنی ہے کہ میں جلسہ گاہ کے اندر موجود ہوں اور پولیس والے میری سویاں پیسے دئیے بغیر کھا رہے ہیں اور جب میں رقم کا تقاضا کرتا ہوں تو پولیس والے مجھے مارتے ہیں اور یہ بات تم نے کیمرے کے سامنے روتے ہوئے بتانی ہے۔ یوٹبویر ان سب چیزوں کو اپنے کیمرے میں محفوظ کرنے ہی والا تھا کہ ایک پولیس والا پہنچ گیا۔
پولیس کو جلسہ گاہ سے اطلاع کیسے ملی؟
جب پولیس والا یوٹیوبر کے پاس پہنچا تو وہاں کافی بھیڑ اکٹھی ہوگئی یوٹیوبر پریشان ہوگیا۔ پولیس والے نے یوٹیوبر کو وہاں سے نکال کر متعلقہ افسر کے پاس لے گئے۔ پولیس کے مطابق جب یوٹیوبر جعلی ویڈیو بنا رہا تھا تو لوگ اسے دیکھ رہے تھے اور اس کی ویڈیو بھی بنا رہے تھے۔ وہیں کھڑے شرکاء نے پولیس کو اطلاع دی کہ کوئی یوٹیوبر پولیس والوں کے خلاف جعلی ویڈیوز بنا رہا ہے کسی کو پیسے دیکر ایکٹنگ کروانے کی کوشش کر رہا ہے۔
پولیس والے نے بتایا جب وہ وہاں پہنچا تو بچہ ایٹنگ کرنے کے لیے مان چکا تھا کیوں یوٹبوبر نے اسے پیسوں کی لالچ دے رکھی تھی، جب یوٹوبر سے پوچھا گیا کہ وہ کیوں ایسا کررہا تو اس نے بتایا کہ اس طرح کرنے سے ویوز زیادہ آتے ہیں اور اچھے پیسے مل جاتے ہیں۔ روزی روٹی کے لیے کبھی کبھی ایسے ڈرامے کرنا پڑتے ہیں، لوگ بھی ایسی ہی چٹ پٹی ویڈیوز کو دیکھتے اور پسند کرتے ہیں۔
یوٹیوبر کو وارننگ دے کر چھوڑ دیا گیا
پولیس والے نے بتایا کہ جب یوٹیوبر کو پکڑا گیا تو اس نے کہا کہ میں اپنا کام کر رہا ہوں لیکن اس کا سارا ڈرامہ پکڑا جا چکا تھا۔ موقع پر موجود ڈی ایس پی شاہدرہ مقصود گجر نے یوٹبوبر سے سارا واقعہ پوچھا تو یوٹیوبر نے اپنے جعلی ڈرامہ کرنے کا اعتراف کرلیا۔ جس کے بعد ڈی ایس پی نے یوٹیوبر کو سمجھایا اور وارننگ دے کر جانے دیا اور کہا کہ یوٹیوبر نوجوان پڑھا لکھا ہے قانونی کارروائی سے اس کا مستقبل تباہ ہوجاتا۔ اگر اس کے خلاف ایف آئی آر ہو گئی تو اس کی زندگی تباہ ہو جائے گی۔ بہتر مستقبل کے لیے وارننگ دی ہے اور یو ٹیوبر نے بھی آئندہ ایسا نہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔