ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے حکم پر وفاقی پولیس نے افغان تارکین وطن کی واپسی کے معاملے پر سول سوسائٹی کی جانب سے منعقد کیے جارہے مباحثے کو زبردستی رکوا دیا۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ رمنا کے ایس ایچ او عالمگیر کی سربراہی میں اسلام آباد پولیس کی ایک ٹیم نے سیکٹر جی الیون میں واقع مختلف موضوعات پر مباحثے منعقد کرانے والے پلیٹ فارم ’دی بلیک ہول‘ پر چھاپہ مارا جہاں اس وقت افغان تارکین کی وطن واپسی سے متعلق موضوع پرپینل ڈسکشن ہونا تھی۔
مزید پڑھیں
اس مباحثے میں نامور سیاستدان افراسیاب خٹک اور مشہور مصنف و محقق سجاد اظہر حصہ لے رہے تھے، ایس ایچ او عالمگیر نے مباحثہ شروع ہونے سے پہلے بلیک ہول پر چھاپہ مارا اور منتظمین کو تحریری حکم نامہ پیش کیے بغیر مباحثہ منسوخ کرنے کا کہا اور بتایا کہ یہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے حکم پر کیا جا رہا ہے۔
اس دوران پولیس نے بلیک ہول کے عملے کے ساتھ بدتمیزی کی اور ان کے ایک سینئر ممبر پر تشدد کیا اور اسے زبردستی پولیس وین میں ڈالنے کی کوشش کی تاہم میڈیا نمائندوں کو کیمروں اور مائیکس کے ہمراہ اپنی جانب آتا دیکھ کر پولیس پیچھے ہٹ گئی لیکن ایس ایچ او نے اس اسٹاف ممبر کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی اور وہاں سے چلے گئے۔
واضح رہے کہ بلیک ہول ایک کمیونٹی اسپیس ہے جو 2022 سے وفاقی دارالحکومت میں مختلف سماجی مسائل پر کھلے مباحثوں اور تخلیقی گفتگو کا انعقاد کر رہی ہے۔ بلیک ہول نے ایک سال کے دوران 450 سے زیادہ تقریبات کا انعقاد کیا ہے، پاکستان میں اور بیرون ملک اس کے ناظرین کی کثیر تعداد موجود ہے۔