اسرائیلی وزیرخارجہ نے اقوام متحدہ کےسیکریٹری جنرل سے ملنے سے کیوں انکار کیا؟

بدھ 25 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ حماس کے حملے خلا میں نہیں ہوئے، فلسطینیوں کو 75 سال سے مسلسل قبضے کا سامنا ہے۔ فلسطین کی حمایت کرنے پر اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے احتجاجاً انتونیو گوتیریس سے ملاقات سے انکار کردیا اور ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا۔

غزہ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا، جس میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزیاں جاری ہیں، امید ہے امدادی سامان آج غزہ پہنچ جائے گا۔

انتونیو گوتریس نے کہا کہ حماس حملوں کو فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کا جواز نہیں بنایا جا سکتا،غزہ میں اب تک بھیجی جانے والی امداد ضروریات کے سمندر میں ایک قطرے کے برابر ہے،  امداد بغیر کسی پابندی کے بھیجی جانی چاہیے۔

انتونیو گوتریس نے کہا کہ شہریوں کی حفاظت اور احترام کے بنیادی اصولوں سے اس کا آغاز کیا جائے۔

انہوں  نے کہا کہ  حماس کی طرف سے غزہ کی پٹی کے آس پاس کی بستیوں اور قصبوں پر 7 اکتوبر کو شروع کیا گیا حملہ خلا میں نہیں ہوا۔ فلسطینی عوام 75 سال سے زائد عرصے سے مسلسل قبضے کا سامنا کر رہے ہیں۔

 فلسطینیوں کے حق میں بیان پر اسرائیلی وزیر خارجہ نے انتونیو گوتریس سے ملاقات منسوخ کر دی

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے فلسطینیوں کے حق میں بولنے پر اسرائیل کے وزیر خارجہ ایلی کوہن سیخ پا ہو گئے۔ سلامتی کونسل کے اجلاس میں ایلی کوہن نے اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’مسٹر سیکرٹری جنرل، آپ کونسی دنیا میں رہتے ہیں، یقیناً یہ ہماری دنیا نہیں۔‘

اسرائیل کے وزیر خارجہ نے اس موقع پر حماس کے حملے میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی شہریوں کا ذکر کیا اور حماس کی جانب سے اغوا کیے گئے اسرائیلی شہریوں کے اعداد و شمار بھی بتائے۔

 اسرائیل کے 2005 میں غزہ سے دستبرداری کا ذکر کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے فلسطینیوں کو آخری انچ تک غزہ دیا، غزہ کی زمینوں کے حوالے سے کوئی تنازع نہیں ہے۔

 

غزہ پر اسرائیل کی بمباری، 24 گھنٹوں میں 704 افراد شہید

غزہ پر اسرائیل  نے اپنی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ  جاری رکھا ہوا ہے، گزشتہ روز غزہ کے پناہ گزین کیمپ پر بھی بمباری کی ہے جس سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 704 فلسطینی شہید ہو گئے، صرف ایک گھنٹے میں 55 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔

اسرائیل کی بمباری سے اب 2306 بچے شہید ہوئے ہیں جبکہ 16 ہزارسے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں، ملبے سے لاشیں نکالنے کا سلسلہ جاری ہے۔

اسرائیل کے غزہ پر فضائی حملوں سے ایک لاکھ 42 ہزار سے زائد گھر تباہ ہوگئے ہیں، غزہ کے 40 اسپتالوں میں ایندھن ختم ہونے سے سروسز معطل ہوگئی۔

’غزہ پر گرائے گئے دھماکہ خیز مواد کی طاقت ہیروشیما پر گرائے گئے ایٹم بم کے برابر‘

واضح رہے کہ اسرائیل 7 اکتوبر سے اب تک غزہ پر 12 ہزار ٹن سے زیادہ دھماکہ خیز مواد گرا چکا ہے۔

فلسطینی میڈیا کے مطابق گرائے گئے دھماکا خیز مواد کی طاقت ہیروشیما پر گرائے گئے ایٹم بم کے برابر ہے، اسرائیل نے غزہ پر فی مربع کلومیٹر اوسطاً 33 ٹن دھماکا خیز مواد گرایا، غزہ کا کل رقبہ 365 مربع کلو میٹر ہے۔

امریکا کی اسرائیل کے حق دفاع کی حمایت

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ غزہ میں امداد کے لیے جنگ بندی کی تجویز ہے، ہمیں کسی بھی قوم کے دفاع کے حق کی توثیق کرنی چاہیے۔

اقوام متحدہ رکن ممالک یرغمالیوں کی غیرمشروط رہائی کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں، امریکا ایران سے کوئی تنازع نہیں چاہتا۔

فوری اور دیرپا جنگ بندی اولین ترجیح ہونی چاہیے، روس

روسی مندوب نے امریکی تجاویز مسترد کر دیں، سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ فوری اور دیرپا جنگ بندی اولین ترجیح ہونی چاہیے، غزہ سے مکینوں کی بےدخلی کا حکم واپس لیا جائے۔

غزہ میں انسانی المیہ روکنا ہماری ترجیح ہے، چین

چینی مندوب نے کہا غزہ میں انسانی المیہ روکنا ہماری ترجیح ہے۔ سعودی عرب نے کا غزہ کا محاصرہ فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

فلسطین، اردن اور مصر نے بھی فوری جنگ بندی پر زور دیا۔

اسرائیلی اقدامات بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی اور جنگی جرائم ہیں، پاکستان

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے خطاب میں کہا اسرائیلی اقدامات بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی اور جنگی جرائم ہیں۔

منیر اکرم نے کہ جرائم کے ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہوگا، پاکستان فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے۔

سعودی عرب کا غزہ میں جنگ بندی پر زور

سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکا کے صدر جوبائیڈن سے ٹیلی فون پر گفتگو میں غزہ میں اسرائیل اور حماس کے مابین کشیدگی روکنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی صدر جوبائیڈن سے گفتگو میں غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیتے کہا ہے کہ اسرائیل کو بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے سے روکا جائے۔

سعودی ولی عہد نے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے اور بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کے ساتھ غزہ میں امدادی سامان پہنچانے کی بلا تعطل اجازت دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

صدر جوبائیڈن نے شہزاد محمد بن سلمان کی غزہ میں امن کے قیام کی کوششوں کو سراہا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp